محمود شلتوت
محمود شلتوت | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: محمود شلتوت) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 23 اپریل 1893ء [1] | ||||||
وفات | 13 دسمبر 1963ء (70 سال)[1] قاہرہ |
||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ (1893–1914) سلطنت مصر (1914–1922) مملکت مصر (1922–1953) جمہوریہ مصر (1953–1958) متحدہ عرب جمہوریہ (1958–1963) |
||||||
مناصب | |||||||
امام اکبر (43 ) | |||||||
برسر عہدہ 1958 – 1963 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ الازہر | ||||||
پیشہ | استاد جامعہ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | ||||||
درستی - ترمیم |
محمود شلتوت ( 1310ھ - 1383ھ / 1893ء - 1963ء ) ایک مصری اسلامی اسکالر اور مسجد الازہر کے شیخ 1958ء - 1963ء)انہوں نے 1918ء میں بین الاقوامی ڈگری حاصل کی۔ان کا تقرر اداروں میں استاد کے طور پر ہوا، پھر اعلیٰ شعبہ میں، پھر تخصص کے شعبوں میں استاد، پھر کالج آف شریعہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر، پھر سینئر علماء کے گروپ کا رکن، پھر جامعہ الازہر کے شیخ 1958ء کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔ وہ 1946ء میں عربی لینگویج اکیڈمی کے رکن تھے، اور سب سے پہلے عظیم امام کا خطاب حاصل کرنے والے تھے۔ شیخ محمود شلتوت 1893ء میں بحیرہ گورنری میں پیدا ہوئے۔ [3]
حالات زندگی
[ترمیم]وہ 1893ء میں مصر کی بحیرہ گورنری میں اطیع برود مرکز سے وابستہ منیات بنی منصور میں پیدا ہوئے۔ اس نے جوانی میں ہی قرآن پاک حفظ کر لیا تھا۔ اسکندریہ انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہوئے اور پھر الازہر کالجوں میں داخلہ لیا۔ انہوں نے 1918ء میں الازہر سے بین الاقوامی سند حاصل کی۔ وہ 1919ء میں اسکندریہ انسٹی ٹیوٹ میں بطور استاد مقرر ہوئے۔ انہوں نے 1919ء کے انقلاب میں اپنے قلم، زبان اور دلیری سے حصہ لیا۔ شیخ محمد مصطفی مراغی نے ان کے علم کی وسعت کی وجہ سے انہیں اعلیٰ محکمے میں منتقل کر دیا۔ انہوں نے الازہر کی اصلاحی تحریک کی حمایت کی، انہیں بطور وکیل اپنے عہدے سے برطرف کر دیا گیا، اور پھر 1935ء میں الازہر واپس آ گئے۔[3]
تصانیف
[ترمیم]- فقه القرآن والسنة.
- مقارنة المذاهب.
- القرآن والقتال.
- ويسألونك. (وهي مجموعة فتاوي).
انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھیں جن کا متعدد زبانوں میں ترجمہ ہوا:
- منهج القرآن في بناء المجتمع.
- رسالة المسؤولية المدنية والجنائية في الشريعة الإسلامية.
- القرآن والمرأة.
- تنظيم العلاقات الدولية الإسلامية.
- الإسلام والوجود الدولي للمسلمين.
- تنظيم الاسرة.
- رسالة الأزهر.
- إلى القرآن الكريم.
- الإسلام عقيدة وشريعة.
- من توجيهات الإسلام.
- الفتاوى.
- تفسير القرآن الكريم (الأجزاء العشرة الأولى).
وفات
[ترمیم]آپ کا انتقال جمعہ کی رات (اسراء و معراج کی رات) کی شام قاہرہ میں ہوا اور 1383ھ مطابق رجب المرجب کی ستائیسویں تاریخ دسمبر 1963ء کو آپ کی نماز جنازہ ادا کی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/schaltut-mahmud — بنام: Mahmud Schaltut — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12215668g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب "القرضاوي: شلتوت لم يفت بجواز التعبد بالمذهب الجعفري"۔ شبكة الدفاع عن السنة۔ 17 - 4 - 2009۔ مورخہ 02 يونيو 2017 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ذو الحجة 1433 هـ
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|access-date=
،|date=
، و|archive-date=
(معاونت)
- 1893ء کی پیدائشیں
- 23 اپریل کی پیدائشیں
- 1963ء کی وفیات
- 13 دسمبر کی وفیات
- قاہرہ میں وفات پانے والی شخصیات
- اسلام ناؤ خانے
- 1310ھ کی پیدائشیں
- مجددین
- بیسویں صدی کے مسلم الٰہیات دان
- مسلم الٰہیات دان
- مصری سنی علمائے اسلام
- عظیم الشان آئمہ الازہر
- فاضل جامعہ الازہر
- بیسویں صدی کے ائمہ کرام
- اشاعرہ
- اسلامی اشتراکیت پسند
- 1383ھ کی وفیات