ستیندر ناتھ ٹیگور
ستیندر ناتھ ٹیگور | |
---|---|
(بنگالی میں: সত্যেন্দ্রনাথ ঠাকুর) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جون 1842ء کولکاتا |
وفات | 9 جنوری 1923ء (81 سال) کولکاتا |
شہریت | برطانوی ہند |
زوجہ | گیان دان دنی دیوی (1859–) |
والد | دیویندر ناتھ ٹیگور |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا (1857–) |
پیشہ | مصنف ، مدیر ، حاکم فوجداری ، مترجم |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ ، انگریزی |
ملازمت | انڈین سول سروس |
درستی - ترمیم |
ستیندر ناتھ ٹیگور ((بنگالی: সত্যেন্দ্রনাথ ঠাকুর)) (یکم جون 1842ء – 9 جنوری 1923ء) وہ پہلے ہندوستانی تھے جو انڈین سول سروس کے لیے منتخب ہوئے۔ علاوہ ازیں وہ ایک مصنف، نغمہ نگار اور ماہر لسانیات تھے۔ برطانوی راج کے ہندوستانی معاشرے میں خواتین کی بدحالی اور قید و بند کی زندگی کے خلاف انھوں نے زور و شور سے آواز بلند کی اور آزادی نسواں کے میدان میں زبردست کام کیا۔
سنہ 1882ء ستیندر ناتھ کاروار، کرناٹک میں ضلع جج رہے۔ انڈین سول سروس میں انھوں نے تیس برس کام کیا اور سنہ 1897ء میں صوبہ مہاراشٹر کے شہر ستارا میں جج کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔[1][2]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ستیندر ناتھ دیویندر ناتھ ٹیگور کے فرزند، رابندر ناتھ ٹیگور کے بڑے بھائی اور دوارکاناتھ ٹیگور کے پوتے تھے۔ ان کا تعلق ٹیگور خاندان کی جوراسانکو شاخ سے تھا۔ ستیندر نے گھر ہی میں سنسکرت اور انگریزی زبانیں سیکھیں۔ بعد ازاں ہندو اسکول میں داخل ہوئے۔ سنہ 1857ء میں کلکتہ یونیورسٹی کے سب سے پہلے داخلہ امتحان میں شریک ہونے والے طلبہ میں ستیندر بھی تھے۔ اس امتحان میں وہ اچھے نمبروں سے کامیاب ہوئے اور پریزیڈنسی کالج میں داخل ہوئے۔[1]اپنے عہد کی رسم کے مطابق اوائل شباب ہی میں سنہ 1859ء میں گیان دان دنی دیوی سے ان کا بیاہ ہوا۔ اسی سال وہ اور کیشب چندر سین دیویندر ناتھ کے ساتھ سیلون (موجودہ سری لنکا) گئے۔[1][3]
اولاد
[ترمیم]ان کے دونوں بچے سریندر ناتھ ٹیگور اور اندرا دیوی چودھرانی مشہور شخصیتیں تھیں۔ سریندر ناتھ انگریزی زبان میں ید طولیٰ رکھتے تھے، انھوں نے رابندر ناتھ ٹیگور کی فور چیپٹرز کا انگریزی میں ترجمہ کیا تھا۔ نیز بنگالی زبان میں مہابھارت کی تلخیص بھی تیار کی۔[2] تحریک آزادی ہند کے انقلابیوں سے ان کے خاصے روابط تھے۔[4]
اندرا فرانسیسی زبان کی ماہر تھیں اور ساتھ ہی موسیقی اور خصوصاً رابندر سنگیت میں سند سمجھی جاتی تھیں۔ وہ وشو بھارتی یونیورسٹی کی وائس چانسلر بھی رہیں۔[2] ان کے شوہر پرمتھ چودھری مشہور بنگالی مصنف تھے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali (editors), Sansad Bangali Charitabhidhan (Biographical dictionary) Vol I, 1976/1998, pp. 554–5, Sahitya Sansad, آئی ایس بی این 81-85626-65-0 (بنگالی میں).
- ^ ا ب پ Bandopadhyay, Hiranmay, Thakurbarir Katha, pp. 98–104, Sishu Sahitya Sansad (بنگالی میں).
- ↑ Sastri, Sivanath, History of the Brahmo Samaj, 1911–12/1993, p. 80, Sadharan Brahmo Samaj.
- ↑ Deb, Chitra, Jorasanko and the Thakur Family, in Calcutta, the Living City, Vol I, edited by Sukanta Chaudhuri, p. 65, Oxford University Press, آئی ایس بی این 0-19-563696-1.
بیرونی روابط
[ترمیم]- ستیندر ناتھ ٹیگور انٹرنیٹ آرکائیو پر
- لیبری واکس (دائرہ عام صوتی کتب) پر ستیندر ناتھ ٹیگور کی تصنیفات
- مضامین مع بنگالی زبان بیرونی روابط
- بنگالی زبان کے بیرونی روابط پر مشتمل مضامین
- 1842ء کی پیدائشیں
- 1 جون کی پیدائشیں
- 1923ء کی وفیات
- 9 جنوری کی وفیات
- برہمو شخصیات
- بنگالی زمیندار
- بنگالی مصنفین
- بنگالی نشاۃ ثانیہ سے منسلک شخصیات
- پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا کے فضلا
- کلکتہ یونیورسٹی کے فضلا
- کولکاتا کی شخصیات
- ٹیگور خاندان
- انڈین سول سروس (برطانوی ہند) کے افسران
- بھارتی مصنفین
- بھارتی سرکاری ملازمین
- بھارتی نغمہ ساز
- ماہرین لسانیات
- بنگالی ہندو
- بنگالی شخصیات
- انیسویں صدی کی بنگالی شخصیات
- بیسویں صدی کی بنگالی شخصیات
- مغربی بنگال کے مصنفین
- مغربی بنگال کے سماجی کارکن
- انیسویں صدی کے بنگالی شعرا
- بیسویں صدی کے بنگالی شعرا
- ہندوستانی سماجی مصلحین
- کولکاتا کے مصنفین