بپلب کمار دیب
بپلب کمار دیب | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
رکن تری پورہ قانون ساز اسمبلی | |||||||
برسر عہدہ 3 مارچ 2018 – 22 ستمبر 2022 |
|||||||
وزیر اعلیٰ تریپورہ (10 ) | |||||||
برسر عہدہ 9 مارچ 2018 – 14 مئی 2022 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 25 نومبر 1971ء (53 سال)[1] ادے پور، تریپورہ |
||||||
شہریت | بھارت | ||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ | ||||||
درستی - ترمیم |
بپلب کمار دیب ایک بھارتی سیاست دان ہے وہ 25 نومبر 1973ء کو تریپورہ میں پیدا ہوئے۔ وہ اس وقت تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائز ہیں۔ سات جنوری 2016 سے بھارتی جنتا پارٹی کے ریاستی صدرہیں۔ انھوں نے بھارتی جنتا پارٹی کو 2018 کے الیکشن میں فتح دلائی اور پچیس سال سے حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کو شکست دی۔ انھوں نے نو مارچ 2018 کو تریپورہ کے دسویں وزیر اعلیٰٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا[2][3][4]۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]بپلب کمار دیب 25 نومبر 1971 کو ادھے پور، گومتی ڈسٹرکٹ، تریپورہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین نے بنگلہ دیش سے بھارت ہجرت کی تھی۔ ان کے والد 1967 سے بھارت کے شہری تھے انھوں نے اپنی زندگی کا ابتدائی دور اور اسکول کی تعلیم تریپورہ سے حاصل کی، تریپورہ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد وہ نئی دہلی منتقل ہو گئے۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]8 اگست 2017 کو بپلب کمار نے بھارتی نیشنل کانگریس کے پانچ ایم ایل اے کو سودیب روے ارمان کی قیادت میں بھارتی جنتا پارٹی میں شامل ہونے میں مدد کی، انھوں نے بھارتی جنتا پارٹی کے 2018 کے الیکشن میں میں پچیس سال سے حکمراں جماعت کو شکست سے ہمکنار کیا۔ انھوں نے بنا مالی پور اگڑتالہ سے انتخابات میں حصہ لیا ان کے مدمقابل انڈین نیشنل کانگریس کے ایم ایل اے کو پل رائے اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امول چاکرہ بوٹی تھے لیکن انھوں نے اس نشست کو باآسانی 9549 وہٹوں کہ فرق سے جیت لیا۔انھوں نے تریپورہ کے انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی اتحادی جماعت انڈیجینئس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ کے ساتھ مل کر ساٹھ میں سے چوالیس نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔انتخابی نتائج کے بعد وہ موجودہ وزیر اعلیٰٰ مانیکا سرکار کے دفتر گئے اور ان سے نئی حکومت کے لیے نیک خواہشات ططلب کیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے اپنا خراج تحسین آنجہانی وزیر خاجنڈرا جماعتیی کو پیش کیا۔ساتھ ساتھ اپنے سیاسی ساتھیوں کو بھی تریپورا میں کسی بھی قسم کے تشدد اور شرانگیزی سے دور رہنے کی ہدایت کی ۔ پبلب کمار نے اپنی انتخابی مہم کے دوران میں نریندر مودی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انھیں اپنا سیاسی گرو تسلیم کیا۔ اپنے انتخابی منشور میں انھوں نے نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کا وعدہ کیا۔ انھوں نے پورے بھارت سے بھارتی جنتا پارٹی کے مقبول اور معروف وزراء کو اکٹھا کرکے تریپورہ میں انتخابی مہم چلانے کی دعوت دی۔
تنازعات
[ترمیم]اپریل 2018 میں پبلب نے اس وقت ایک ملکی تنازع کھڑا کر دیا جب انھوں نے یہ بیان دیا کہ انٹرنیٹ اور سیٹلائٹ مہا بھارت کے زمانے سے موجود ہیں اس کے علاوہ ان کا ایک متنازع بیان سول سروس امتحانات کے متعلق تھا۔ان کا ایک اور متنازع بیان عالمی مقابلہ حسن کے بارے میں تھا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://sansad.in/rs/members
- ↑ "From Manik Sarkar to Modi's sarkar: End of the road for India's poorest CM"۔ The Economic Times۔ The Times Group۔ 3 مارچ 2018۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-05
- ↑ Sanyal، Anindita (مدیر)۔ "Tripura Chief Minister Stands By Claim Of Internet In Mahabharat Era"۔ NDTV۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-22
- ↑ "Twitter roasts Tripura CM Biplab Kumar Deb's claims on internet during the Mahabharata era"۔ Mumbai Mirror۔ 19 اپریل 2018۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-22
- 1971ء کی پیدائشیں
- 25 نومبر کی پیدائشیں
- 1969ء کی پیدائشیں
- بقید حیات شخصیات
- بنگالی شخصیات
- بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزرائے اعلیٰ
- تری پورہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاست دان
- تری پورہ قانون ساز اسمبلی کے ارکان
- تری پورہ کے سیاست دان
- تری پورہ کے وزرائے اعلیٰ
- ضلع گومتی کی شخصیات
- بیسویں صدی کی بنگالی شخصیات
- اکیسویں صدی کی بنگالی شخصیات