ہندو قوم پرستی
ہندو قوم پرستی (انگریزی: Hindu nationalism) بر صغیر میں ایک سیاسی و سماجی تصور ہے جس کی بنیاد روحانی، مذہبی اور ثقافتی روایات پر مبنی ہے۔ ہندو قوم پرستی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیے یہ اصطلاح استعمال نہ کی جائے کیونکہ اس کے معنی ہندو راشٹرواد کے آتے ہیں۔ اس کے لیے بہترین اصطلاح ‘‘ہندو سیاست‘‘ ہے۔[1]
18ویں اور 19ویں صدی میں برطانوی ہند کے خلاف جنگ آزادی کے دوران میں قومی سیاست کا عروج ہوا اور ہندوستان کی سیاست[2] میں برطانوی سامراج کے خلاف جدوجہد آزادی، تحریک عدم تشدد کا زور پکڑنے لگا[3]،[4] اور زبردستی کی سیاست بھی ہونی لگی اور نتیجتا مذہب کی بنیاد پر تنظیموں کا بننا شروع ہوا۔[5] بعد کے دور میں ہندوستان کی معاشی اور سماجی تحریکوں پر ہندو قوم پرستی نے گہرا اثر ڈالا ہے۔[6][4]
ہندو قوم پرستی یا ہندتوا کا نظریہ سب سے پہلے 1923ء میں ونایک دامودر ساورکر نے دیا تھا جو بعد میں بھارت میں بہت مشہور ہوا۔ ہندوتوا کی رضاکارانہ تنظیم اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیادی اکائی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے اس تحریک کو ملک میں بھر میں جلا بخشی اور سیاسی و سماجی سطح پر مضبوط کیا۔ آر ایس ایس کے علاوہ وشو ہندو پریشد نے بھی ان کے ساتھ مل کر اس تحریک کو خوب آگے بڑھایا۔
تاریخ
[ترمیم]گورکھلی ہندو قوم پرستی
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Jain, Girilal (1994)۔ The Hindu Phenomenon۔ New Delhi: UBS Publishers' Distributors۔ ISBN:978-81-86112-32-8
- ↑ Chatterjee Partha (1986)
- ↑ Li Narangoa, R. B. Cribb Imperial Japan and National Identities in Asia، 1895–1945, Published by Routledge, 2003
- ^ ا ب Bhatt, Chetan, Hindu Nationalism: Origins, Ideologies and Modern Myths، Berg Publishers (2001)، آئی ایس بی این 978-1-85973-348-6۔
- ↑ Peter van der Veer, Hartmut Lehmann, Nation and religion: perspectives on Europe and Asia, Princeton University Press, 1999
- ↑ Mahajan, Vidya Dhar and Savitri Mahajan (1971)۔ Constitutional history of India, including the nationalist movement (6th edition)۔ Delhi: S. Chand