قلعہ پورندر
قلعہ پورندر | |
---|---|
पुरंदर किल्ला | |
ضلع پونہ، مہاراشٹر | |
متناسقات | 18°16′50.8″N 73°58′25″E / 18.280778°N 73.97361°E |
قسم | پہاڑی قلعہ |
بلندی | 1500 میٹر |
مقام کی معلومات | |
عوام کے لیے داخلہ | ہاں |
مقام کی تاریخ | |
مواد | پتھر |
قلعہ پورندر چھترپتی شیواجی کے فرزند سمبھاجی کی جائے پیدائش ہونے کی بنا پر خاصا معروف اور اہم ہے۔[1] مغلوں اور سلطنت بیجاپور کے عادل شاہی فرماں رواؤں کے خلاف شیواجی کی بغاوتوں میں اس قلعہ کا خاصا اہم کردار مانا جاتا ہے۔ مغربی گھاٹ پر موجود یہ قلعہ سطح سمندر سے 4472 فٹ بلند اور شہر پونہ سے پچاس کلومیٹر دور جنوب مشرق میں پڑتا ہے۔ پورندر اور وجرگڑھ (یا رودرمال) نامی دو جڑواں قلعے اصل قلعہ کی مشرقی جانب واقع ہے۔ وجرگڑھ قلعہ پورندر سے چھوٹا ہے۔ پورندر گاؤں کا نام بھی اسی قلعہ کی وجہ سے پورندر پڑا۔
تاریخ
[ترمیم]پورندر کا اولین تذکرہ گیارہویں صدی کے یادو شاہی سلسلہ کی تاریخ میں ملتا ہے۔ ایرانی حملہ آوروں کے ہاتھوں یادو خاندان کی شکست کے بعد پورندر اور اس کے اطراف کا علاقہ ایرانیوں کے زیر نگین آگیا جنھوں نے سنہ 1350ء میں پورندر قلعہ کو مزید مستحکم بنایا۔ احمد نگر اور بیجاپور کے سلاطین کے عہد حکومت میں پورندر قلعہ جاگیر داروں کو دینے کی بجائے براہ راست حکومت کے زیر انتظام رکھا جاتا۔[2] سلطنت برار کے عہد حکمرانی میں قلعہ کا متعدد مرتبہ محاصرہ کیا گیا۔
پورندر قلعہ کی حفاظت اور اسے ہمیشہ باقی رکھنے کے لیے بلی دینے کی رسم رائج تھی۔ اس رسم کے مطابق قلعہ کے برج کے نیچے ایک مرد اور ایک عورت کو زندہ دفن کر دیا جاتا تاکہ قلعہ کی دیوی خوش رہے، اسے نقصان پہنچانے سے گریز کرے اور آفتوں کو اس کے قریب نہ پھٹکنے دے۔
سنہ 1596ء میں احمد نگر سلطنت کے فرمان روا بہادر شاہ نے پونہ اور سوپا کا علاقہ چھترپتی شیواجی کے دادا مالوجی بھوسلے کو بخش دیا۔ پورندر قلعہ بھی اسی خطے میں موجود تھا۔ سنہ 1646ء میں شیواجی نے اپنے عہد شباب میں اس قلعہ پر حملہ کرکے اس پر اپنا تسلط قائم کر لیا۔ یہ حملہ مرہٹہ سلطنت کی ابتدائی فتوحات میں سے ایک تھا۔
نگار خانہ
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Maharashtra state tourism site[مردہ ربط]
- ↑ William Hunter (1886)، The Imperial Gazetteer of India، London: Trubner and Co.، اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2009
ویکی ذخائر پر قلعہ پورندر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |