دونقان بغاوت (1862ء–77ء)
دونقان بغاوت Dungan revolt | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
یعقوب بیگ | ||||||||
| ||||||||
مُحارِب | ||||||||
حوئی مسلمان وفادار خفیہ صوفی طریقت کا سلسلہ ما ژانآو کے تحت، گانسو میں (1872ء–77ء) شانسی کی گیارہ گیدیمو بٹالین (1872–77)
|
کاشغریا (یعقوب بیگ کے تحت کوکاندی ازبک)
حمایت از:
تارانچی الی میں ترک میں مسلم باغی حمایت از: سلطنت روس |
حوئی مسلمان باغی گیدیمو اٹھارہ شانسی بٹالین (گیارہ بٹالیں رہنماون نے ہتھیار پھینک دیے اور چنگ حکومت سے مل گئے، چھ مارے گئے اور ایک، بای یانہو، روس فرار ہو گیا)
جہریہصوفی طریقت کا ایک سلسلہ ما ہوالونگ کے تحت، گانسو خفیہ صوفی طریقت کا سلسلہ ما ژانآو کے تحت (1862ء–72ء) | ||||||
کمان دار اور رہنما | ||||||||
زؤ زونگتانگ دولونگگا لیو جینتانگ وانگ داگوی دونگ فوشیانگ ما ژانآو (1872–77) ما انلیانگ (1872–77) ما چیانلنگ (1872–77) ما حائیان (1872–77) کوی وئی (1872–77) ہوا داکای (1872–77) |
یعقوب بیگ ہسو ہاویہکونگ بای یانہو |
کوی وئی (1862–72) ما ژانآو (1872–77) ما انلیانگ (1872–77) ما چیانلنگ (1872–77) ما حائیان (1862–72) | ||||||
طاقت | ||||||||
ہونان فوج، 120,000 ثؤ زونگتانگ فوج اور خفیہ حوئی قوم افاج | اندیجانی ازبک افواج اور افغان رضاکار، ہان چینی اور حوئی یعقوب کی فوج میں زبردستی شامل اور علاحدہ ہان چینی ملیشیا | شانسی اور گانسو میں باغی |
دونقان بغاوت (انگریزی: Dungan Revolt) یا تونگژی حوئی بغاوت (انگریزی: Tongzhi Hui Revolt) (آسان چینی: 同治回变/乱; روایتی چینی: 同治回變/亂; پینین: Tóngzhì Huí Biàn/Luàn، شیاورجنگ: توْجِ حُوِ بِيًا/لُوًا، دونقان: Тунҗы Хуэй Бян/Луан) جسے حوئی (مسلم) اقلیتی جنگ بھی کہا جاتا ہے، مغربی چین میں انیسویں صدی میں لڑی جانے والی بنیادی طور پر نسلی اور مذہبی جنگ تھی۔ یہ زیادہ تر چنگ خاندان کے شہنشاہ تونگژی (دور حکومت 1861ء–75ء) کے دور حکومت میں لڑی گئی۔ یہ جنگ مسلمان حوئی قوم کی ذیلی دونقان قوم نے چین چین کے صوبوں شانسی، گانسو، نینگشیا اور اس کے علاوہ سنکیانگ میں 1862ء اور 1877ء کے درمیان میں لڑی۔
یہ تنازع بڑے پیمانے پر ہاناور غیر مسلم چینیوں کے قتل عام کی صورت میں منتج ہوا۔ شانسی اور گانسو میں 20.77 ملین آبادی کی کمی ریکارڈ گئی جس کی وجہ نقل مکانی اور جنگ سے متعلق اموات تھیں۔ گانسو کی آبادی میں 74.5٪ اور شانسی کی آبادی میں 44.8٪ کمی آئی۔ [1][2]
بغاوت دریائے زرد کے مغربی کنارے شانسی، گانسو اور نینگشیامیں واقع ہوئی ہے مگر سنکیانگ اس میں شامل نہیں تھا۔ ایک غیر معمولی معاملہ جس میں متنازع جنگجو گروہ اور فوجی رہنما شامل ہوئے جن کا کوئی خاص باہمی مقصد نہیں تھا۔ ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ یہ بغاوت چنگ خاندان کے خلاف کی گئی تھی، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہِں ملتا کہ باغیوں نے دار الحکومت، بیجنگ پر حملہ کرنے کا ارادہ کیا ہو. نہ بغاوت ایک مخصوص علاقے سے آگے بڑھی اور نہ کوئی ایسے اقدامات ہوئے جس سے یہ اندازہ ہو کہ اانہوں نے پوری چنگ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی ہو، بلکہ یہ صرف نا انصافی پر دشمنوں سے بدلہ لینے کے لیے مخصوص صوبوں تک موقوف رہا۔ [3] بغاوت کے ناکام ہو جانے کے بعد دونقان قوم نے الی سے سلطنت روس کے طرف بڑے پیمانے پر ہجرت کی۔
یہاں دونقان قوم سے مراد حوئی قوم ہے جو بنیادی طور پر مسلمان ہیں۔ انھیں کئی مرتبہ "چینی مسلم" بھی کہا جاتا ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ 李恩涵 (1978). "同治年間陝甘回民事變中的主要戰役" (PDF). 近代史研究所集刊 [Modern-History-Institute Bulletin, SINICA] (چینی میں). p. 96. Archived from the original (PDF) on 2016-03-04. Retrieved 2019-03-25.
- ↑ 路伟东. "同治光绪年间陕西人口的损失" (چینی میں).[مکمل حوالہ درکار]
- ↑ Jonathan Neaman Lipman (2004)۔ Familiar strangers: a history of Muslims in Northwest China۔ Seattle: University of Washington Press۔ ص 132۔ ISBN:0-295-97644-6۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-06-28