مندرجات کا رخ کریں

اسلام میں تورات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
The printable version is no longer supported and may have rendering errors. Please update your browser bookmarks and please use the default browser print function instead.

تورات (عبرانی: תּוֹרָה، تلفظ کے اعتبار سے توراہ) حضرت موسیٰ علیہ السلام پر نازل شدہ آسمانی کتاب ہے جس کی تصدیق قرآن نے بھی کی ہے۔موجودہ بائبل کے عہد نامہ قدیم کی پہلی پانچ کتب کے مجموعہ کو تورات کہتے ہیں۔

تورات کے اجزاء

بائبل کے عہد نامہ قدیم کی اولین پانچ کتب کو تورات یا اسفارِ خمسہ (Pentateuch) بھی کہتے ہیں۔ اِن پانچ کتب یا صحائف کے کم و بیش چند اقتباسات قرآن میں بھی موجود ہیں۔

قرآن میں موجود تورات کے اقتباسات

قرآن میں لفظ تورات 18 بار اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لے کر 136 بار ذکر کیا گیا ہے۔قرآن کریم میں تورات کے بعض احکامات کو دہرایا گیا ہے۔ اِن احکامات کی چند مثالیں یوں ہیں:

سورۃ المائدہ

  • مزید پڑھیں: سورۃ المائدہ
  • وَكَيْفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُكْمُ اللّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِن بَعْدِ ذَلِكَ وَمَا أُوْلَـئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ

اور تم سے اپنے مقدمات کیونکر فیصل کروائیں گے جبکہ خود اُن کے پاس تورات موجود ہے جس میں اللہ تعالیٰ کا حکم لکھا ہوا ہے،  یہ اُسے جانتے ہیں پھر اُس کے بعد پِھر جاتے ہیں اور یہ لوگ ایمان ہی نہیں رکھتے۔[1]

إِنَّا أَنزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ يَحْكُمُ بِهَا النَّبِيُّونَ الَّذِينَ أَسْلَمُواْ لِلَّذِينَ هَادُواْ وَالرَّبَّانِيُّونَ وَالأَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُواْ مِن كِتَابِ اللّهِ وَكَانُواْ عَلَيْهِ شُهَدَاء فَلاَ تَخْشَوُاْ النَّاسَ وَاخْشَوْنِ وَلَا تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلًا وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ

بے شک ہم نے تورات نازل فرمائی جس میں ہدایت اور روشنی ہے۔ اِسی کے مطابق انبیا جو اللہ کے فرماں بردار تھے،  یہودیوں کو حکم دیتے رہے ہیں۔ اور مشائخ اور علما بھی کیونکہ وہ اللہ کی کتاب کے نگہبان مقرر کیے گئے تھے اور اِس پر گواہ تھے یعنی حکم الٰہی کا یقین رکھتے تھے، سو  تم لوگوں سے مت ڈرنا اور مجھی سے ڈرتے رہنا اور میری آیتوں کے عوض تھوڑی سی قیمت نہ لینا۔ اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں۔[2]

دیت

تورات کی کتاب خروج میں یوں مذکور ہوا ہے:

لیکن اگر اُسے کوئی اور ضرر پہنچا ہو تو جان کے بدلے جان، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت، ہاتھ کے بدلے ہاتھ اور پاؤں کے بدلے پاؤں لے لینا۔ جلانے کے بدلے جلانا،  زخم کے بدلے زخم اور چوٹ کے بدلے چوٹ پہنچانا۔[3]

تورات کے اِن احکام کا قرآن کریم میں اعادہ کیا گیا ہے:

وَكَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَالأَنفَ بِالأَنفِ وَالأُذُنَ بِالأُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ فَمَن تَصَدَّقَ بِهِ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَّهُ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أنزَلَ اللّهُ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

اور ہم نے اِن لوگوں کے لیے تورات میں یہ حکم لکھ دیا تھا کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور سب زخموں کا اِسی طرح بدلہ ہے،  اب جو شخص بدلہ معاف کر دے وہ اُس کے لیے کفارہ ہوگا اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ بے انصاف ہیں۔[2]

إِذْ قَالَ اللّهُ يَا عِيسى ابْنَ مَرْيَمَ اذْكُرْ نِعْمَتِي عَلَيْكَ وَعَلَى وَالِدَتِكَ إِذْ أَيَّدتُّكَ بِرُوحِ الْقُدُسِ تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلاً وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالإِنجِيلَ وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنْفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِي وَتُبْرِئُ الْأَكْمَهَ وَالْأَبْرَصَ بِإِذْنِي وَإِذْ تُخْرِجُ الْمَوْتَى بِإِذْنِي وَإِذْ كَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنْكَ إِذْ جِئْتَهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْهُمْ إِنْ هَذَا إِلَّا سِحْرٌ مُبِينٌ [4]

سورۃ الاعراف

الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَآئِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنْزِلَ مَعَهُ أُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

وہ لوگ جو اِس رسول یعنی نبی اُمی کی پیروی کرتے ہیں جن کے اوصاف کو وہ اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، وہ انھیں نیک کام کا حکم دیتے ہیں اور برے کام سے روکتے ہیں اور پاک چیزوں کو اِن کے لیے حلال کرتے ہیں اور ناپاک چیزوں کو اِن پر حرام ٹھہراتے ہیں اور اِن پر سے بوجھ اور طوق جو اِن کے سر پر اور گلے میں تھے، اُتارتے ہیں۔ تو جو لوگ اِن پر ایمان لائے اور اِن کی رفاقت کی اور انھیں مدد دِی اور جو نور اِن کے ساتھ نازل ہوا ہے، اُس کی پیروی کی، وہی مراد پانے والے ہیں۔[5]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. قرآن: سورۃ المائدہ، آیت 43
  2. ^ ا ب قرآن: سورۃ المائدہ، آیت 45
  3. تورات: کتاب خروج، باب 21، آیت 22 تا 25۔
  4. قرآن: سورۃ المائدہ، آیت 110۔
  5. قرآن: سورۃ الاعراف، آیت 157