مندرجات کا رخ کریں

وانا کرائے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وہ ممالک جو حملے کے پہلے چند گھنٹوں میں متاثر ہوئے۔

وانا کرائے (انگریزی: WannaCry) ایک شمارندی کیڑا تھا جس نے مئی 2017 کو دنیا بھر میں ان شمارندوں کو متاثر کیا جن میں ونڈوز کا اشتغالی نظام چل رہا تھا۔ اس کیڑے نے مصنعِ خبیث (malware) پھیلایا تھا جس نے صارف کے شمارندی مِلفوں کو تصفیر (encrypt) کیا تھا (یعنی صارف کے ملفوں کو بے معنی معلومات پر گھسیٹ لیا تھا) اور متاثرہ صارفین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 3 دن کے اندر $300 بٹ کوئن یا 1 ہفتے کے اندر $600 بٹ کوئن ادا کریں اس سے پہلے کہ متاثرہ شمارندوں کے تمام مِلف تباہ ہو جائے۔

پس منظر

[ترمیم]

وانا کرائے 14 مئی 2017ء میں شروع ہوا۔ وانا کرائے شروع ہونے کے بعد دنیا بھر کے مشارکتوں اور جامعات نے مصنعِ خبیث کے پھیلاؤ کو ختم کرنے کے طریقوں پر تحقیق کیا۔ چار دن گذرنے کے بعد مصنعِ خبیث مزید نہیں پھیلا اور اب مصنعِ خبیث کو ختم کرنا آسان ہو گیا تھا۔[1]

مصنعِ خبیث کا حملہ شروع کرنے والا شخص  شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والا شمارندی ہیک باز پارک جن ہاؤک تھا۔[2] 6 ستمبر 2018 کو امریکی محکمۂ انصاف نے پارک جن ہائوک پر وانا کرائے مصنعِ خبیث کے لیے برنامج بنانے میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ 2014 کے سونی پکچرز پر ہیک کاری کے لیے ذمہ دار ہونے کا الزام عائد کیا۔[3]

محکمۂ انصاف کے قومی سلامتی ڈویژن کے سربراہ جان سی ڈیمرز نے ایک بیان میں کہا:

"یہ الزامات ایک پیغام بھیجیں گے کہ ہم بدنیتی پر مبنی اداکاروں کا سراغ لگائیں گے چاہے وہ کیسے یا کہاں چھپ جائیں۔"

مسٹر پارک، جو عرف "پاک جن ہیک" کے نام سے بھی گئے تھے، امریکی کمرۂ عدالت کے اندر نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔ امریکا کے شمالی کوریا کے ساتھ کوئی براہ راست، رسمی تعلقات نہیں ہیں اور الزامات سے پہلے اس نے اپنی حکومت کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی۔[3]

متاثر ممالک

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ڈسٹن وولز (17 مئی 2017)۔ "سیادی حملے میں آسانی، ہیک باز گروہ رمز فروخت کی دھمکی"۔ روئٹرز۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2017 
  2. تھامس پی بوسرٹ (18 دسمبر 2017)۔ "یہ سرکاری ہے: شمالی کوریا وانا کرائے کے پیچھے ہے"۔ دی وال اسٹریٹ جرنل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2017 
  3. ^ ا ب ڈیوڈ سینگر، کیٹی بینر، ایڈم گولڈمین۔ "سونی پکچرز ہیک کاری میں شمالی کوریا کے جاسوس پر فرد جرم عائد کی جائے گی"۔ دی نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 ستمبر 2018