رجا عالم
رجا عالم | |
---|---|
(عربی میں: رجاء عالم) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1956ء (عمر 67–68 سال) مکہ |
شہریت | سعودی عرب |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنفہ [1]، ناول نگار [1] |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] |
اعزازات | |
بین الاقوامی انعام برائے عربی فکشن (برائے:طوق المحام ) (2011) |
|
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
رجا عالم ( عربی: رجاء عالم ) (پیدائش 1970ء) مکہ / حجاز سے تعلق رکھنے والی سعودی عرب کی ناول نگار ہیں۔
زندگی
[ترمیم]عالم مکہ میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے انگریزی ادب میں بی اے کیا [3] اور جدہ، سعودی عرب میں سنٹر فار ٹریننگ کنڈرگارٹن ٹیچرز میں بطور ٹیوٹر کام کرتی ہیں۔ وہ نثر کی ایک فعال مصنفہ ہیں اور ان کا انداز، روایتی موضوعات کے ساتھ جدید اسلوب کا امتزاج لیے ہوئے ہے جو، سعودی مصنفین میں منفرد ہے۔ عالم نے کئی ڈرامے، تین ناول اور مختصر کہانیوں کا ایک مجموعہ، نہر الحیوان (دی اینیمل ریور، 1994ء) شائع کیا ہے۔ وہ کئی نامور بین الاقوامی انعامات کی وصول کنندہ ہیں۔ مکہ کی تعمیر نو سے متعلق انھوں نے کہا کہ: میرا تعلق زمین کے ایک ٹکڑے کی بجائے سوچ کے ایک دھارے سے ہے، ایک ایسے دھارے سے جو ہر طرف بہتا ہے۔ میرا ملک پوری دنیا میں ہے۔۔۔اب، مکہ میں، میں نے محسوس کیا کہ میرا تعلق ہزاروں لاشوں کی طرف سے کی جانے والی تقریبات سے نہیں بل کہ ایک روح سے ہے جو اکیلے مجھ تک پہنچ رہی تھی۔ میں نے کسی نہ کسی طرح محسوس کیا کہ میں مکمل چاند کی چکاچوند سے پرے چیزوں کو دیکھ رہی ہوں، اس خوشی کو محسوس کر رہی ہوں جب آپ چیزوں کے پیچھے کی طاقت تک پہنچ جاتے ہیں۔ یا شاید یہ اس طرح کے بارے میں تھا جس طرح چاندنی حاجیوں کی آرزو میں گھل مل جاتی تھی۔
ان کی مختصر کہانی "ون تھاؤزنڈ بریڈز اینڈ آگورننس" کا انگریزی میں ترجمہ کیا گیا ہے اور "وائسز آف چینج: سعودی عرب کی خواتین مصنفین کی مختصر کہانیاں" میں شائع ہوا ہے جس کی تدوین ابوبکر باگاڈر، ایوا ایم ہینرشڈورف، ڈیبورا اکرز نے کی ہے ان کی پیدائش مکہ میں ہوئی۔ خاندانی پس منظر ان کے کام اور نقطہ نظر پر بہت زیادہ اثر انداز ہے۔
ان کے نمایاں کاموں میں: خاتم، سیدی وہدانہ، مسرہ یا راغب، حبہ، دی سلک روڈ، ناول اور بہت سارے ڈرمے شامل ہیں۔
وہ اپنا وقت جدہ اور پیرس میں گزارتی ہیں۔
2011ء عربی بکر پرائز
[ترمیم]عالم کو ان کے ناول دی ڈیو نیکلس کے لیے 2011ء کے عربی بکر پرائز کی مشترکہ فاتح قرار دیا گیا۔ انھوں نے یہ انعام مراکش کے مصنف محمد اچاری کے ساتھ مشترکہ طور پر وصول کیا۔
کام
[ترمیم]- ثقوب في الظهر (ثوقوب في الدہر) بيروت: دار الادب، 2006۔OCLC 822666376
- ستر (Sitr) Beyrouth : دارالادب، 2006۔OCLC 822666398او سی ایل سی 822666398
- الرقص على سن الشوكة (الرقص على سنن الشوكة) بيروت: دار الادب، 2006۔OCLC 822652972او سی ایل سی 822652972
- طريق الحرير (طارق الحرير) بيروت : دارالادب، 2006۔OCLC 822666564او سی ایل سی 822666564
- خاتم (خاتم) بیروت : دار البیضاء، 2006۔OCLC 822666506او سی ایل سی 822666506
وینس بینالے
[ترمیم]2011ء میں، عالم نے اپنی بہن، آرٹسٹ شادیہ عالم کے ساتھ وینس بینالے میں سعودی عرب کی نمائندگی کی۔ یہ پہلا موقع تھا جب سعودی عرب اس میلے میں داخل ہوا تھا۔ ان کا کام بلیک آرچ کے عنوان سے تھا اور سفری بیانات، حج اور خواتین کی نمائندگی کا حوالہ دیا گیا تھا۔ [4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://www.abouther.com/content/rajaa-alem
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb135378499 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ "9th International Literature Festival, Berlin"۔ 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-11-30
- ↑ Dazed (8 جون 2011). "Venice Biennale 2011: Saudi Arabia's The Black Arch". Dazed (انگریزی میں). Retrieved 2020-03-26.