اولیا چلبی
اولیاء چلبی Evliya Çelebi | |
---|---|
(عثمانی ترک میں: اولیا چلبی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 مارچ 1611 ء قسطنطنیہ، سلطنت عثمانیہ |
وفات | 1682ء کے بعد قاہرہ |
شہریت | سلطنت عثمانیہ |
دیگر نام | Tchelebi فرانسیسی Tchalabi/Chalabi انگریزی |
عملی زندگی | |
پیشہ | مہم جو ، مورخ ، مصنف ، سیاح |
پیشہ ورانہ زبان | عثمانی ترکی [1] |
وجہ شہرت | سیاحت نامہ ("Seyâhatnâme") |
کارہائے نمایاں | سیاحت نامہ |
درستی - ترمیم |
اولیاء چلبی (پیدائش:25 مارچ 1611ء – انتقال:1682ء) مشہور سیاح تھے جنھوں نے عثمانی سلطنت کے تمام حصوں اور اس کی پڑوسی ریاستوں میں 40 سال تک سیاحت کی۔
1611ء میں استنبول میں پیدا ہونے والے اولیاء عثمانی دربار سے وابستہ ایک جوہری کے صاحبزادے تھے۔ انھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ابتدا میں استنبول میں گھومے پھرے اور اہم عمارات، بازاروں، ملبوسات اور ثقافت کے بارے میں لکھنے کے بعد انھوں نے 1640ء میں شہر کے باہر کا پہلا سفر کیا۔ ان کے سفر کی روداد 10 جلدوں پر مشتمل ہے جو سیاحت نامہ کہلاتی ہے۔ ان کی اس تصنیف کو 17 ویں صدی کی عثمانی سلطنت کے ثقافتی پہلو اور طرزِ زندگی سمجھنے کے لیے انتہائی کارآمد سمجھا جاتا ہے۔ اس کتاب کی پہلی جلد استنبول جبکہ آخری جلد قاہرہ کے بارے میں ہے۔
ان کی اس تصنیف کا مکمل انگریزی ترجمہ آج تک نہيں ہوا تاہم 1834ء میں آسٹریا کے ایک مستشرق جوزف وان ہیمر نے ان کی ابتدائی دو جلدوں کا انگریزی ترجمہ کیا جو استنبول اور اناطولیہ کے بارے میں ہیں۔ یہ مکمل طور پر ناقص ترجمہ تھا اس لیے اس لیے زیادہ مقبول نہ ہو سکا تاہم چند جامعات کے کتب خانوں میں اب بھی مل سکتا ہے جس میں مصنف کا نام "اولیاء آفندی" دکھایا گیا ہے۔
اس سفر نامے کا کارآمد تعارف امریکہ کی جامعہ شکاگو کے ایک پروفیسر رابرٹ ڈینکوف نے 2003ء میں کیا جس کا نام اولیاء چلبی کی دنیا: ایک ذہین عثمانی ہے۔
اولیاء چلبی کا انتقال 1682ء میں ہوا تاہم اس بارے میں علم نہیں کہ ان کا انتقال استنبول میں ہوا یا قاہرہ میں۔
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121017610 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ