"انتخابی نشان" کے نسخوں کے درمیان فرق
Appearance
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 2: | سطر 2: | ||
== استعمال == |
== استعمال == |
||
اسی طرح کا نظام [[پاکستان]] میں استعمال کیا جاتا ہے، جہاں پارٹیوں اور امیدواروں کی شناخت [[الیکشن کمیشن آف پاکستان]] کی طرف سے منظور شدہ نشانات میں سے کسی ایک کے ذریعے کی جانی چاہیے، جیسے کہ [[پاکستان پیپلز پارٹی]] تیر، [[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] شیر اور [[پاکستان تحریک انصاف]] |
اسی طرح کا نظام [[پاکستان]] میں استعمال کیا جاتا ہے، جہاں پارٹیوں اور امیدواروں کی شناخت [[الیکشن کمیشن آف پاکستان]] کی طرف سے منظور شدہ نشانات میں سے کسی ایک کے ذریعے کی جانی چاہیے، جیسے کہ [[پاکستان پیپلز پارٹی]] تیر، [[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] شیر اور [[پاکستان تحریک انصاف]] بلا (پارٹی کے بانی [[عمران خان]] کے ریٹائرڈ کھلاڑی ہونے کے حوالے سے)۔<ref>{{Cite web |date=2018-07-23 |title=In Pakistan, election symbols speak louder than words |url=https://www.arabnews.com/node/1343941/pakistan |access-date=2023-08-22 |website=Arab News |language=en}}</ref> بعض علامتوں کی دستیابی اور تفویض تنازعات کا باعث بنے ہیں۔ کتاب کے نشان کو سیکولر جماعتوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جن کا ماننا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو اس کی تفویض نے اسے قرآن کے طور پر پیش کرنے کی اجازت دی۔<ref>{{Cite web |last=Khattak |first=Daud |date=2012-12-04 |title=The Problem With Using Symbols on Ballots in Pakistan |url=https://www.theatlantic.com/international/archive/2012/12/the-problem-with-using-symbols-on-ballots-in-pakistan/265826/ |access-date=2023-08-22 |website=The Atlantic |language=en}}</ref> |
نسخہ بمطابق 17:56، 2 مارچ 2024ء
انتخابی نشان ایک معیاری نشان ہے جو کسی آزاد امیدوار یا سیاسی جماعت کو انتخابی بیلٹ میں استعمال کے لیے ملک کے الیکشن کمیشن کے ذریعے مختص کیا جاتا ہے۔
استعمال
اسی طرح کا نظام پاکستان میں استعمال کیا جاتا ہے، جہاں پارٹیوں اور امیدواروں کی شناخت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے منظور شدہ نشانات میں سے کسی ایک کے ذریعے کی جانی چاہیے، جیسے کہ پاکستان پیپلز پارٹی تیر، پاکستان مسلم لیگ (ن) شیر اور پاکستان تحریک انصاف بلا (پارٹی کے بانی عمران خان کے ریٹائرڈ کھلاڑی ہونے کے حوالے سے)۔[1] بعض علامتوں کی دستیابی اور تفویض تنازعات کا باعث بنے ہیں۔ کتاب کے نشان کو سیکولر جماعتوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جن کا ماننا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو اس کی تفویض نے اسے قرآن کے طور پر پیش کرنے کی اجازت دی۔[2]
- ↑ "In Pakistan, election symbols speak louder than words". Arab News (انگریزی میں). 23 جولائی 2018. Retrieved 2023-08-22.
- ↑ Daud Khattak (4 دسمبر 2012). "The Problem With Using Symbols on Ballots in Pakistan". The Atlantic (انگریزی میں). Retrieved 2023-08-22.