فرح تزئین احمد (16 اکتوبر 1971ء – 6 نومبر 2019ء)[1] امریکی و برطانوی ٹیلی ویژن خبروں کی صحافی تھیں.[2] وہ این بی سی نیوز کی غیر ملکی پرچہ نویس و چنیل 4 میں پیش ڈسپیچز کی تفتیشی صحافی تھیں. 2009ء میں شائع د چیک آؤٹ گرل میں ان کی خفیہ تفتیش کا بیان کیا گیا ہے.

تزئین احمد
معلومات شخصیت
پیدائش 16 اکتوبر 1971(1971-10-16)
کراچی، پاکستان
تاریخ وفات (عمر 48)
وجہ وفات سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 2
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف ایسٹ لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں

ابتدائی زندگی و تعلیم

ترمیم

احمد دو علما شہر بانو و وحید احمد کے یہاں کراچی، پاکستان میں پیدا ہی تھیں.[3] بہ خاطر والدین کی پیشہ ورانہ زندگی، ان کا خاندان 1974ء میں پورٹ ہارکورٹ، نائیجیریہ اور پھر 1981ء میں ایجویر، لندن میں ہجرت ہو گیا.[3] انھوں نے لٹل اسٹینمور مڈل اسکول، مڈلسیکس اور سینٹ مارگریٹ اسکول، ہارٹفورڈشائر میں تعلیم لی.[3] اپنے انگریزی گھر باہر انھوں نے "مزمن نسل پرستی" کا سامنا کرنا پڑا.[3] بہ خاطر والدین کا طلاق، وہ 14 سال کی عمر میں با والد اسلام آباد چلی گئی جہاں تین سال بتانے کے بعد وہ اپنے خاندانی پاس منظر میں پھر فخر کرنے لگی.[3] 1988ء میں برطانیہ لوٹکر انھوں نے ہیعرو کالج، ہیعرو میں اے لیولز مکمل کیا اور بعد میں یونیورسٹی آف ایسٹ لندن میں ذرائع ابلاغ و مواصلات کی ڈگری حاصل کیا.[3]

پیشہ ورانہ زندگی

ترمیم

بعد از تدریج، احمد بی بی سی ریڈیو میں شامل ہوئی اور پھر آئی ٹی این میں آزاد پیشہ کرنے لگی.[3] احمد ایک صحافی، نامہ نگار و نویس تھیں جنھوں نے این بی سی، بی بی سی، چینل 4 و ورلڈ سروس میں خبریں پیش کیا.[4]

انھوں نے بی بی سی ون میں شب چناو و بی بی سی 3 میں 60 سیکنڈز[5] اور د سیون او کلاک نیوز[6] پیش کیا.

خاطر چینل 4 میں پیش ڈسپیچز میں احمد کی برطانیہ میں جنسی جماعت و رواج کی دنیا، کریڈٹ کارڈ، صنعت سنگھار اور برطانوی اسکولوں کا خلاصہ متعلقہ دستاویزی فلمیں شامل ہیں.[7][8] 2013ء میں ڈسپیچز میں پیش د ہنٹ فار برٹینز سیکس گینگز کو رائل ٹیلی ویژن سوسائٹی اعزاز اور بہترین تحقیق برائے ایشیائی میڈیہ اعزاز ملا و یہ برٹش اکیڈمی ٹیلی ویژن اعزاز خاطر نامزد ہوا.[4][9] د ہنٹ فار برٹینز سیکس گینگز 2011ء میں ڈسپیچز میں ہی پیش برٹینز سیکس گینگز کا دوسرا حصہ تھا.[10] بعد از 2011ء میں ڈسپیچز میں پیش لیسنز ان ہیٹ اینڈ وایلینس میں کیلی مسجد میں بچوں کا استحصال کی فوٹیج کی ریلیز، ایک آموزگار کو کام سے ہٹوایا گیا.[3][11] انھوں نے بی بی سی میں انسائڈ آؤٹ بھی پیش کیا.

احمد کی کتاب د چیک آؤٹ گرل بہ د فرائڈے پراجکٹ و ہارپر کالینز اگست 2009ء میں شائع ہوئی تھی. اس کتاب مطلقہ تحقیق خاطر انھوں نے 6 مہینے انگریزی بازاروں میں چیک آؤٹ گرل کا کام کیا.[3]

احمد جذباتی آگاہی مشاورت ای کیو میٹرز کی بانی و ناظمہ تھیں.[12]

وفات

ترمیم

6 نومبر 2019ء کو 48 سال کی عمر میں بہ سرطان احمد کی وفات ہو گئی.

حوالہ جات

ترمیم
  1. جان پال فلنٹاف (24 نومبر 2019ء)۔ "Tazeen Ahmad obituary"۔ د گارڈین۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2021ء 
  2. "Tributes paid to award winning journalist and broadcaster Tazeen Ahmad"۔ ایژن امج۔ 7 نومبر2019ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 نومبر2019ء 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح جان پال فلنٹاف (24 نومبر 2019ء)۔ "Tazeen Ahmad obituary"۔ د گارڈین۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2019ء 
  4. ^ ا ب "Tazeen Ahmad, award-winning ex-BBC and NBC reporter, dies at 48"۔ الجزیرہ۔ 8 نومبر 2019ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2019ء 
  5. میٹ ویلز (4 اگست 2001ء)۔ "Out with the old, in with the new, jazzier BBC 10 O'Clock News"۔ د گارڈین 
  6. ایئن بیورل (3 جنوری 2004ء)۔ "BBC3 gets serious with promise of hard news show"۔ دی انڈپینڈنٹ 
  7. ریچل کک (27 اگست 2010ء)۔ "Dispatches: When Cousins Marry"۔ نیو سٹیٹسمن 
  8. ڈیوڈ چارٹر (23 جولائی 2007ء)۔ "Tonight's TV. Dispatches: Undercover Mother"۔ د سنڈے ٹائمز۔ 15 جون 2011ء میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  9. "True Vision | The Hunt for Britain's Sex Gangs (2013)"۔ ٹرو ویژن ٹی وی۔ 05 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2020ء 
  10. "True Vision | Britain's Sex Gangs (2011)"۔ ٹرو ویژن ٹی وی۔ 24 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2020ء 
  11. رسل جینکنز۔ "Muslim teacher jailed for hitting children at mosque" (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0140-0460۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2020ء 
  12. "Tazeen Ahmad: Award-winning journalist and presenter dies at 48"۔ بی بی سی نیوز۔ 8 نومبر 2019ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2019ء