راشٹریہ سویم سیوک سنگھ
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس بھارت کی ایک ہندو تنظیم ہے۔ یہ خود کو قوم پرست تنظیم قرار دیتی ہے، لیکن یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی دہشت گردانہ معاملوں اور فرقہ وارانہ فسادات میں اس تنظیم کا ہاتھ رہا ہے۔[4] اس کی بنیاد 27 ستمبر 1925ء کو ناگپور میں ڈالی گئی تھی۔[5] 2014 تک اس کی رکنیت 50 لاکھ سے 60 لاکھ ہے۔[6]
فائل:Mythoughtsbornfromfire.wordpress.com راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا لوگو | |
بانی | K. B. Hedgewar |
---|---|
قسم | دایاں بازو رضاکاری,[1] نیم فوجی دستہ[متنازع ][2][متنازع ][3] |
قیام | 1925 |
صدر دفتر | ناگپور, مہاراشٹر, India |
متناسقات | 21°02′N 79°10′E / 21.04°N 79.16°E |
کلیدی لوگ | موہن بھاگوت (Chief) |
خدمت دائرہ کار | India |
مرکوز | ہندو قوم پرستی، ہندوتوا اور ہندو تہذیب کو فروغ دینا |
مقصد | اکھنڈ بھارت میں ہندو راشٹرا قائم کرنا |
طریقہ کار | ورزش، میٹنگ اور نجی نشستوں کے ذریعے ذہن سازی اور جسمانی تربیت |
ویب سائٹ | www |
اس کے بانی کیشوا بلی رام ہیڑگیوار ہیں۔ یہ ہندو سوائم سیوک سنگھ کے نام سے بیرون ممالک میں سرگرم ہے، وہاں سے خطیر رقم چندہ لایا جاتا ہے۔ یہ بھارت کو ہندو ملک گردانتی ہے۔ اور یہ اس تنظیم کا اہم مقصد بھی ہے۔ بھارت میں برطانوی حکومت نے ایک بار [7] اور آزادی کے بعد حکومتِ ہند نے تین بار اس تنظیم کو ممنوع قرار دے دیا تھا۔[8][9]
فسادات
ترمیمبھارت میں دنگے فسادات برپا کرنے میں اس تنظیم کا نام سرفہرست ہے۔ 1927 ء کے ناگپور فساد میں اس کا اہم رول رہا ہے۔ 1948 ء کو اس تنظیم کے ایک رکن ناتھورام ونائک گوڈ سے نے مہاتما گاندھی کو قتل کر دیا۔ 1969ء کو احمد آباد فساد، 1971 ء کو تلشیری فساد اور 1979 ء کو بہار کے جمشید پور فرقہ وارانہ فساد میں ملوث رہی۔ 6 دسمبر 1992ء کو اس تنظیم کے اراکین (کارسیوک) نے بابری مسجد میں گھس کر اس کو منہدم کر دیا۔ آر ایس ایس کو مختلف فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے پر تحقیقی کمیشن کی جانب سے سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، وہ درج ذیل ہیں
- 1969 ء کے احمدآباد فساد پر جگموہن رپورٹ
- 1970 ء کے بھیونڈی فساد پر ڈی پی ماڈن رپورٹ
- 1971 ء کے تلشیری فساد پر وتایاتیل رپورٹ
- 1979 ء کے جمشیدپور فساد پر جتیندر نارائن رپورٹ
- 1982 ء کے کنیاکماری فساد پر وینوگوپال رپورٹ
- 1989 ء کے بھاگلپور فساد کی رپورٹ
ہم خیال تنظیمیں
ترمیم- سنگھ پریوار : یعنی سنگھ کا خاندان۔ اس خاندان یعنی پریوار کے اراکین تنظیمیں۔ آر ایس ایس کے آدرشوں کے مطابق سرگرم تنظیموں کو عام طور پر سنگھ پریوار کہتے ہیں۔
آر ایس ایس کی دوسری ہم خیال تنظیموں میں
- وشوا ہندو پریشد
- بھارتیہ جنتا پارٹی - سنگھ پریوار کی سیاسی تنظیم
- ون بندھو پریشد،
- راشٹریہ سیوکا سمیتی،
- سیوا بھارتی،
- اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد - سنگھ پریوار کا اسٹوڈینٹس ونگ
- ونواسی کلیان آشرم،
- بھارتیہ مزدور سنگھ،
- ودیا بھارتی وغیرہ شامل ہیں۔
دہشت گردانہ سرگرمیاں
ترمیمدرجِ ذیل وطن مخالف سرگرمیوں میں سنگھ پریوار تنظیمیں ملوّث ہیں۔
- مالیگاؤ بم دھماکا
- حیدرآباد مکہ مسجد بم دھماکا
- اجمیر بم دھماکا
- سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکا
زعفرانی دہشت گردی
ترمیمسنگھ پریوار کے زیرِ قیادت بھارت میں ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو زعفرانی دہشت گردی کا نام دیا جا سکتا ہے ۔[10]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Andersen اور Damle 1987، صفحہ 111
- ↑
- ↑
- ↑ "Urdu Portal from Bhatkallys.com"۔ 2020-02-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-11-24
- ↑ Chitkara, M. G., 1932- (2004)۔ Rashtriya Swayamsevak Sangh : national upsurge۔ New Delhi: A.P.H. Pub. Corp۔ ISBN:81-7648-465-2۔ OCLC:53831020
{{حوالہ کتاب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: عددی نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ "مذہبی تناؤ"۔ May 21st 2015
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(معاونت) - ↑ Stephen E. Atkins (2004)۔ Encyclopedia of modern worldwide extremists and extremist groups۔ Greenwood Publishing Group۔ ص 264۔ ISBN:978-0-313-32485-7۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-05-26
- ↑ Hiro, Dilip.۔ The longest August : the unflinching rivalry between India and Pakistan۔ New York۔ ISBN:978-1-56858-503-1۔ OCLC:903692998
- ↑ Larson, Gerald James. (1995)۔ India's agony over religion۔ Albany, N.Y.: State University of New York Press۔ ISBN:0-7914-2411-1۔ OCLC:30544951
- ↑ "urduvb.com - This website is for sale! - urduvb Resources and Information"۔ 2012-11-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-11-24
{{حوالہ ویب}}
: مشترک عنوان پر مشتمل حوالہ (معاونت)