مندرجات کا رخ کریں

"سیڈا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ خانہ معلومات, اضافہ حوالہ جات
م زمرہ:شام کے معاہدے کو زمرہ:سوریہ کے معاہدے کی جانب منتقل کیا گیا : سوریہ کے معاہدے
(ٹیگ: منتقلی زمرہ)
 
(6 صارفین 9 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox treaty
{{Infobox treaty
| name = سیڈا<br />CEDAW
| name = سیڈا<br/>CEDAW
| long_name = Convention on the Elimination of all Forms of Discrimination Against Women
| long_name = Convention on the Elimination of all Forms of Discrimination Against Women
| image = CEDAW Participation.svg
| image = CEDAW Participation.svg
| image_width = 250 px
| image_width = 250 px
| caption = {{legend|#00aa00|Party through Signature and ratification}}
| caption = {{legend|#00aa00|متفق بذریعہ دستخط اور توثیق}}
{{legend|#008000|Party through accession or succession}}
{{legend|#008000|متفق بذریعہ الحاق یا جانشینی}}
{{legend|#008080|Unrecognized state, abiding by treaty}}
{{legend|#008080|غیر تسلیم شدہ ریاست، معاہدے کی پاسداری}}
{{legend|#eeee00|Only signed}}
{{legend|#eeee00|صرف دستخط کیے}}
{{legend|#ff1111|Non-signatory}}
{{legend|#ff1111|دستخط نہیں کیے}}
| type =
| type =
| date_drafted =
| date_drafted =
سطر 17: سطر 17:
| date_expiration =
| date_expiration =
| signatories = 99
| signatories = 99
| parties = 189 ([[List of parties to the Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women|Complete List]])
| parties = 189 ([[سیڈا ارکان کی فہرست|ملمکل فہرست]])
| depositor = سکریٹری جنرل اقوام متحدہ
| depositor = سکریٹری جنرل اقوام متحدہ
| language =
| language =
سطر 24: سطر 24:
| wikisource = Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women
| wikisource = Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women
}}
}}
'''سیڈا''' عورتوں سے برتے جانے والے امتیاز کے خاتمے کے لیے منعقدہ اجلاس کا نام ہے۔ یہ بین الاقوامی معاہدہ 1979ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بحث کے لیے منظور ہوا۔ جسے عورتوں کے حقوق کا بین الاقوامی بل کہا گیا۔ اسے تین دسمبر 1981 میں قانونی حیثیت دی گئی اور 189 ممالک نے اس کی توثیق کی۔<ref>{{cite web|url=https://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en|title=United Nations Treaty Collection|website=un.org|url-status=live|archive-url=https://web.archive.org/web/20150906035454/https://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en|archive-date=6 ستمبر 2015|df=dmy-all}}</ref> ان میں سے پچاس سے زیادہ ممالک نے کچھ اعلامیوں پر تحفظات اور اعتراضات کے ساتھ توثیق کی، اور 38 نے اس کے شق 29 کو رد کیا، جو کنونشن کے عمل درآمد اور مفہوم کے حوالے سے تنازعات کی صورتحال پر تھا۔<ref>{{cite web |url=https://www.un.org/womenwatch/daw/cedaw/reservations-country.htm |title=Declarations, Reservations and Objections to CEDAW |publisher=Un.org |access-date=2011-09-27 |url-status=live |archive-url=https://web.archive.org/web/20111222104936/http://www.un.org/womenwatch/daw/cedaw/reservations-country.htm |archive-date=22 دسمبر 2011 |df=dmy-all}}</ref>
'''سیڈا''' عورتوں سے برتے جانے والے امتیاز کے خاتمے کے لیے منعقدہ اجلاس کا نام ہے۔ یہ بین الاقوامی معاہدہ 1979ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بحث کے لیے منظور ہوا۔ جسے عورتوں کے حقوق کا بین الاقوامی بل کہا گیا۔ اسے تین دسمبر 1981 میں قانونی حیثیت دی گئی اور 189 ممالک نے اس کی توثیق کی۔<ref>{{cite web|url=https://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en|title=United Nations Treaty Collection|website=un.org|url-status=live|archive-url=https://web.archive.org/web/20150906035454/https://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en|archive-date=6 ستمبر 2015|df=dmy-all}}</ref> ان میں سے پچاس سے زیادہ ممالک نے کچھ اعلامیوں پر تحفظات اور اعتراضات کے ساتھ توثیق کی اور 38 نے اس کے شق 29 کو رد کیا، جو کنونشن کے عمل درآمد اور مفہوم کے حوالے سے تنازعات کی صورت حال پر تھا۔<ref>{{cite web |url=https://www.un.org/womenwatch/daw/cedaw/reservations-country.htm |title=Declarations, Reservations and Objections to CEDAW |publisher=Un.org |access-date=2011-09-27 |url-status=live |archive-url=https://web.archive.org/web/20111222104936/http://www.un.org/womenwatch/daw/cedaw/reservations-country.htm |archive-date=22 دسمبر 2011 |df=dmy-all}}</ref>
== اجلاس ==
== اجلاس ==
=== خلاصہ ===
=== بنیادی شرائظ ===
=== بنیادی شرائظ ===
اس کی پہلی شق درج ذیل حوالوں سے عورتوں کے خلاف امتیاز کی وضاحت کرتی ہے، جنس کی بنیاد پر کوئی بھی امتیاز، اخراج، یا پابندی جو عورتوں کی شناخت، تفریح یا عمل کو رد کرتی ہو یا ان کی خانگی حالت سے قطع نظر مرد اور عورت کی برابری کی بنیاد پر سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی، شہری یا کسی اور میدان میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو متاثر کرتی ہو۔<ref name=":0" />
اس کی پہلی شق درج ذیل حوالوں سے عورتوں کے خلاف امتیاز کی وضاحت کرتی ہے، جنس کی بنیاد پر کوئی بھی امتیاز، اخراج یا پابندی جو عورتوں کی شناخت، تفریح یا عمل کو رد کرتی ہو یا ان کی خانگی حالت سے قطع نظر مرد اور عورت کی برابری کی بنیاد پر سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی، شہری یا کسی اور میدان میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو متاثر کرتی ہو۔<ref name=":0"/>


دوسری شق یہ تقاضا کرتی ہے کہ توثیق کرنے والے تمام ممالک یہ ارادہ ظاہر کریں گے کہ وہ اپنی مقامی قانون سازی میں جنس پر مبنی مساوات کو جگہ دیں گے، اپنے قوانین میں سے تمام امتیازی شقوں کو ختم کریں گے اور عورتوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹربیونل اور عوامی ادارے بنائیں گے، اور عورتوں کے خلاف افراد، تنظیموں اور کاروباری اداروں کی طرف سے امتیاز برتنے کی کسی بھی صورت کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔<ref name=":0" />
دوسری شق یہ تقاضا کرتی ہے کہ توثیق کرنے والے تمام ممالک یہ ارادہ ظاہر کریں گے کہ وہ اپنی مقامی قانون سازی میں جنس پر مبنی مساوات کو جگہ دیں گے، اپنے قوانین میں سے تمام امتیازی شقوں کو ختم کریں گے اور عورتوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹربیونل اور عوامی ادارے بنائیں گے اور عورتوں کے خلاف افراد، تنظیموں اور کاروباری اداروں کی طرف سے امتیاز برتنے کی کسی بھی صورت کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔<ref name=":0"/>


تیسری شق میں اس ضرورت پر زور دیا گیا کہ ریاستیں سیاسی، سماجی، معاشی، اور ثقافتی میدانوں میں عورتوں کو مرد سے برابری کی بنیاد پر ہر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی ضمانت دیں گے۔<ref name=":0" />
تیسری شق میں اس ضرورت پر زور دیا گیا کہ ریاستیں سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی میدانوں میں عورتوں کو مرد سے برابری کی بنیاد پر ہر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی ضمانت دیں گے۔<ref name=":0"/>


چوتھی شق یہ بتاتی ہے کہ مرد اور عورت کے درمیان میں طے شدہ برابری کے مقصد کے تحت اٹھائے جانے والے خاص اقدامات کو اپنانا امتیاز نہیں سمجھا جائے گا مزید یہ کہ حاملہ کے لیے مخصوص تحفظ کو جنسی امتیاز نہیں سمجھا جائے گا۔<ref name=":0" />
چوتھی شق یہ بتاتی ہے کہ مرد اور عورت کے درمیان میں طے شدہ برابری کے مقصد کے تحت اٹھائے جانے والے خاص اقدامات کو اپنانا امتیاز نہیں سمجھا جائے گا مزید یہ کہ حاملہ کے لیے مخصوص تحفظ کو جنسی امتیاز نہیں سمجھا جائے گا۔<ref name=":0"/>


پانچویں شق ریاستوں سے متقاضی ہے کہ وہ کمزور ہونے کی بنیاد پر رواجوں اور تعصبات کے خاتمے کے لیے یا مرد اور عورت کے روایتی کردار یا ایک کی برتری کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائیں گی علاوہ ازیں اس نے ریاستوں کو یہ بھی کہا کہ بچوں کو پالنے اور ان کی پرورش میں مرد اور عورت کی ذمہ داری برابر ہوں گی۔<ref name=":0" />
پانچویں شق ریاستوں سے متقاضی ہے کہ وہ کمزور ہونے کی بنیاد پر رواجوں اور تعصبات کے خاتمے کے لیے یا مرد اور عورت کے روایتی کردار یا ایک کی برتری کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائیں گی علاوہ ازیں اس نے ریاستوں کو یہ بھی کہا کہ بچوں کو پالنے اور ان کی پرورش میں مرد اور عورت کی ذمہ داری برابر ہوں گی۔<ref name=":0"/>


شق 6 تو کو ممنون بناتی ہیں کہ وہ سب عورتوں کی ذمہ داری اور عصمت فروشی کے ذریعے استحصال کی ہر سورت کے خاتمے کے لیے قانون سازی سمیت تمام ناصر اقدامات اٹھائیں۔<ref name=":0" />
شق 6 تو کو ممنون بناتی ہیں کہ وہ سب عورتوں کی ذمہ داری اور عصمت فروشی کے ذریعے استحصال کی ہر سورت کے خاتمے کے لیے قانون سازی سمیت تمام ناصر اقدامات اٹھائیں۔<ref name=":0"/>


شیق سات عورتوں کے حق رائے دہی ان کی حکومت عوام اور ملک کی سیاسی زندگی سے متعلق نیم سرکاری اداروں اور تنظیموں میں شمولیت یقینی بنانے کی ہے۔<ref name=":0" />
شیق سات عورتوں کے حق رائے دہی ان کی حکومت عوام اور ملک کی سیاسی زندگی سے متعلق نیم سرکاری اداروں اور تنظیموں میں شمولیت یقینی بنانے کی ہے۔<ref name=":0"/>


آٹھویں شق یہ کہتی ہے کہ ریاستیں عورتوں کو عالمی سطح پر اپنے ممالک کی نمائندگی کرنے اور عالمی تنظیموں میں کام کرنے کے برابر مواقع کی ضمانت دے دی گئی۔<ref name=":0" />
آٹھویں شق یہ کہتی ہے کہ ریاستیں عورتوں کو عالمی سطح پر اپنے ممالک کی نمائندگی کرنے اور عالمی تنظیموں میں کام کرنے کے برابر مواقع کی ضمانت دے دی گئی۔<ref name=":0"/>


نویں شق ریاستوں کو یہ حکم دیتی ہے کہ عورتوں کو یہ حق بھی کہ وہ اپنے بچوں کی قومیت سمیت اپنی قومیت کو بحال رکھنے واپس لینے یا بدلہ بدلنے کا حق رکھتی ہیں۔<ref name=":0" />
نویں شق ریاستوں کو یہ حکم دیتی ہے کہ عورتوں کو یہ حق بھی کہ وہ اپنے بچوں کی قومیت سمیت اپنی قومیت کو بحال رکھنے واپس لینے یا بدلہ بدلنے کا حق رکھتی ہیں۔<ref name=":0"/>


دسویں شق تعلیم میں برابری کے مواقع دینے کی ضرورت پر زور دیتی ہے اور مخلوط تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتی ہے یہ کھیلوں وظیفوں اور گرانٹ تک برابر رسائی کو یقینی بنانے اور اس کے ساتھ طالبات کے اداروں سے اخراج کی شرح کو کم کرنے پر زور دیتی ہے۔<ref name=":0" />
دسویں شق تعلیم میں برابری کے مواقع دینے کی ضرورت پر زور دیتی ہے اور مخلوط تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتی ہے یہ کھیلوں وظیفوں اور گرانٹ تک برابر رسائی کو یقینی بنانے اور اس کے ساتھ طالبات کے اداروں سے اخراج کی شرح کو کم کرنے پر زور دیتی ہے۔<ref name=":0"/>


گیارہویں شق عورتوں کے لیے کام کرنے کے حق کے حوالے سے ہے یہ برابر کام کے لئے برابر معاوضہ تنخواہ کے ساتھ چھٹی تنخواہ کے ساتھ یا تمام قابل ل تقابل سماجی فوائد کے بغیر کسی باقاعدہ ملازمت کے نقصان درجہ بندی یا سماجی الاؤنس کے نقصان کے کے آج کی چھٹی کا حق دیتی ہے جس کی عمل یا شادی کی وجہ سے ملازمت سے برطرفی کو ممنوع قرار دیتی ہے۔امتیاز کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔<ref name=":0" />
گیارہویں شق عورتوں کے لیے کام کرنے کے حق کے حوالے سے ہے یہ برابر کام کے لیے برابر معاوضہ تنخواہ کے ساتھ چھٹی تنخواہ کے ساتھ یا تمام قابل ل تقابل سماجی فوائد کے بغیر کسی باقاعدہ ملازمت کے نقصان درجہ بندی یا سماجی الاؤنس کے نقصان کے کے آج کی چھٹی کا حق دیتی ہے جس کی عمل یا شادی کی وجہ سے ملازمت سے برطرفی کو ممنوع قرار دیتی ہے۔امتیاز کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔<ref name=":0"/>


بارہویں شق عورتوں کو معاشی اور سماجی زندگی میں برابری کے حقوق خاص کر خاندانی فوائد بینک سے قرضوں کے حصول اور دوسرے معاشی مالیاتی فوائد کے لیے اور تفریحی سرگرمیوں کی لو اور ثقافتی زندگی کے تمام دوسرے پہلوؤں میں شرکت کے حقوق کی ضمانت دیتی ہے۔<ref name=":0" />
بارہویں شق عورتوں کو معاشی اور سماجی زندگی میں برابری کے حقوق خاص کر خاندانی فوائد بینک سے قرضوں کے حصول اور دوسرے معاشی مالیاتی فوائد کے لیے اور تفریحی سرگرمیوں کی لو اور ثقافتی زندگی کے تمام دوسرے پہلوؤں میں شرکت کے حقوق کی ضمانت دیتی ہے۔<ref name=":0"/>


چودھویں شق دیہاتی عورتوں اور ان کے خاص مسائل اور تحفظ کی فراہمی سے متعلق ہے یہ ترقی کے منصوبوں میں عورتوں کی شرکت مناسب صحت کی سہولیات تک رسائی تمام معاشرتی سرگرمیوں میں شرکت ذریعہ آمدن تک رسائی اور مناسب زندگی کے حالات سے لطف اندوز ہونے کو یقینی بناتی ہے۔<ref name=":0" />
چودھویں شق دیہاتی عورتوں اور ان کے خاص مسائل اور تحفظ کی فراہمی سے متعلق ہے یہ ترقی کے منصوبوں میں عورتوں کی شرکت مناسب صحت کی سہولیات تک رسائی تمام معاشرتی سرگرمیوں میں شرکت ذریعہ آمدن تک رسائی اور مناسب زندگی کے حالات سے لطف اندوز ہونے کو یقینی بناتی ہے۔<ref name=":0"/>


پندرھویں شق ریاستوں کو پابند بناتی ہے کہ وہ قانون کے سامنے مرد کے ساتھ عورتوں کو برابر حقوق کی ضمانت دی بشمول مردوں کے برابر ایک قانونی سہولت ہے یہ اس بہت کہا وعدہ بھی کرتی ہے کہ مردوں اور عورتوں کو نقل و حرکت کی آزادی کے برابر حقوق دیئے جائیں آئے آئے۔<ref name=":0" />
پندرھویں شق ریاستوں کو پابند بناتی ہے کہ وہ قانون کے سامنے مرد کے ساتھ عورتوں کو برابر حقوق کی ضمانت دی بشمول مردوں کے برابر ایک قانونی سہولت ہے یہ اس بہت کہا وعدہ بھی کرتی ہے کہ مردوں اور عورتوں کو نقل و حرکت کی آزادی کے برابر حقوق دیے جائیں آئے آئے۔<ref name=":0"/>


سولہویں شق خاندانی رشتوں اور شادی کے حوالے سے تمام معاملات میں عورتوں کے ساتھ کسی قسم کے امتیاز ہیں رات کرتی ہیں خاص طور پر یہ مردوں اور عورتوں کو شادی کرنے اور اپنا شریک سفر انہوں نے شادی کرنے اور اس کے خاتمے کے برابر حقوق دیتی ہے اور اسی طرح بطور والدین بھی برابر حقوق دیتی ہے اپنے بچوں میں وقفے اور تعداد کی ذمہ داریوں کے حوالے سے آزادانہ فیصلے کے برابر حقوق شوہر اور بیوی کے ذاتی حقوق بشمول خاندانی نام پیشہ اور کام ہے کرنے کے حوالے سے دونوں کے لئے ملکیت حصول انتظام و انصرام تفریح و جائداد کی فروخت کے برابر حقوق بھی دیتی ہے۔<ref name=":0" />
سولہویں شق خاندانی رشتوں اور شادی کے حوالے سے تمام معاملات میں عورتوں کے ساتھ کسی قسم کے امتیاز ہیں رات کرتی ہیں خاص طور پر یہ مردوں اور عورتوں کو شادی کرنے اور اپنا شریک سفر انھوں نے شادی کرنے اور اس کے خاتمے کے برابر حقوق دیتی ہے اور اسی طرح بطور والدین بھی برابر حقوق دیتی ہے اپنے بچوں میں وقفے اور تعداد کی ذمہ داریوں کے حوالے سے آزادانہ فیصلے کے برابر حقوق شوہر اور بیوی کے ذاتی حقوق بشمول خاندانی نام پیشہ اور کام ہے کرنے کے حوالے سے دونوں کے لیے ملکیت حصول انتظام و انصرام تفریح و جائداد کی فروخت کے برابر حقوق بھی دیتی ہے۔<ref name=":0"/>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==
سطر 69: سطر 68:
* [http://www2.ohchr.org/english/bodies/cedaw/index.htm CEDAW site]
* [http://www2.ohchr.org/english/bodies/cedaw/index.htm CEDAW site]
* [http://www.ohchr.org/EN/ProfessionalInterest/Pages/CEDAW.aspx Convention text]
* [http://www.ohchr.org/EN/ProfessionalInterest/Pages/CEDAW.aspx Convention text]
* [http://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en List of parties]
* [http://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en List of parties]{{wayback|url=http://treaties.un.org/Pages/ViewDetails.aspx?src=TREATY&mtdsg_no=IV-8&chapter=4&lang=en |date=20120823144158 }}
* [http://www.cedaw2010.org/ CEDAW 2010]، the website of the CEDAW Task Force of The Leadership Conference on Civil and Human Rights.
* [http://www.cedaw2010.org/ CEDAW 2010]، the website of the CEDAW Task Force of The Leadership Conference on Civil and Human Rights.
* [http://legal.un.org/avl/ha/cedaw/cedaw.html Introductory note by Dubravka Šimonović، procedural history note and audiovisual material] on the ''Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women'' in the [http://legal.un.org/avl/historicarchives.html Historic Archives of the United Nations Audiovisual Library of International Law]
* [http://legal.un.org/avl/ha/cedaw/cedaw.html Introductory note by Dubravka Šimonović، procedural history note and audiovisual material] on the ''Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women'' in the [http://legal.un.org/avl/historicarchives.html Historic Archives of the United Nations Audiovisual Library of International Law]


[[زمرہ:تولیدی حقوق]]
[[زمرہ:آذربائیجان کے معاہدے]]
[[زمرہ:معاشرے میں خواتین]]
[[زمرہ:آرمینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنسی تعصب]]
[[زمرہ:آسٹریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:آسٹریلیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئرلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئس لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئل آف مین کے معاہدے]]
[[زمرہ:اتحاد القمری کے معاہدے]]
[[زمرہ:ارتریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ارجنٹائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:اردن کے معاہدے]]
[[زمرہ:اروبا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ازبکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:استوائی گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:استونیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:اسرائیل کے معاہدے]]
[[زمرہ:البانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:البانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:الجزائر کے معاہدے]]
[[زمرہ:الجزائر کے معاہدے]]
[[زمرہ:انڈورہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:انڈورہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:انڈونیشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ایکواڈور کے معاہدے]]
[[زمرہ:ایل سیلواڈور کے معاہدے]]
[[زمرہ:اینٹیگوا و باربوڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:اینٹیگوا و باربوڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ارجنٹائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:اطالیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:آرمینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:بارباڈوس کے معاہدے]]
[[زمرہ:آسٹریلیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:آسٹریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:آذربائیجان کے معاہدے]]
[[زمرہ:بہاماس کے معاہدے]]
[[زمرہ:بحرین کے معاہدے]]
[[زمرہ:بحرین کے معاہدے]]
[[زمرہ:برکینا فاسو کے معاہدے]]
[[زمرہ:برونائی کے معاہدے]]
[[زمرہ:برونڈی کے معاہدے]]
[[زمرہ:بنگلا دیش کے معاہدے]]
[[زمرہ:بنگلا دیش کے معاہدے]]
[[زمرہ:بارباڈوس کے معاہدے]]
[[زمرہ:بوسنیا و ہرزیگووینا کے معاہدے]]
[[زمرہ:بولیویا کے معاہدے]]
[[زمرہ:بوٹسوانا کے معاہدے]]
[[زمرہ:بیلجیم کے معاہدے]]
[[زمرہ:بیلجیم کے معاہدے]]
[[زمرہ:بیلیز کے معاہدے]]
[[زمرہ:بیلیز کے معاہدے]]
[[زمرہ:بینن کے معاہدے]]
[[زمرہ:بینن کے معاہدے]]
[[زمرہ:بھارت کے معاہدے]]
[[زمرہ:بھوٹان کے معاہدے]]
[[زمرہ:بھوٹان کے معاہدے]]
[[زمرہ:بولیویا کے معاہدے]]
[[زمرہ:بہاماس کے معاہدے]]
[[زمرہ:بوسنیا و ہرزیگووینا کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاپوا نیو گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:بوٹسوانا کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:برونائی کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاناما کے معاہدے]]
[[زمرہ:برکینا فاسو کے معاہدے]]
[[زمرہ:پرتگال کے معاہدے]]
[[زمرہ:میانمار کے معاہدے]]
[[زمرہ:پیراگوئے کے معاہدے]]
[[زمرہ:برونڈی کے معاہدے]]
[[زمرہ:پیرو کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیمرون کے معاہدے]]
[[زمرہ:تاجکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:کینیڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:تاریخ خواتین میں 1979ء]]
[[زمرہ:کیپ ورڈی کے معاہدے]]
[[زمرہ:وسطی افریقی جمہوریہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چاڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چلی کے معاہدے]]
[[زمرہ:تائیوان کے معاہدے]]
[[زمرہ:تائیوان کے معاہدے]]
[[زمرہ:عوامی جمہوریہ چین کے معاہدے]]
[[زمرہ:ترکمانستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:کولمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ترکیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:اتحاد القمری کے معاہدے]]
[[زمرہ:تولیدی حقوق]]
[[زمرہ:جمہوریہ کانگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:تونس کے معاہدے]]
[[زمرہ:تووالو کے معاہدے]]
[[زمرہ:تھائی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جاپان کے معاہدے]]
[[زمرہ:جارجیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جبوتی کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر سلیمان کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر فاکلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر کک کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر کک کے معاہدے]]
[[زمرہ:کوسٹاریکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر مارشل کے معاہدے]]
[[زمرہ:کوت داوواغ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمیکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کرویئشا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ کانگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیوبا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:قبرص کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ مقدونیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ ڈومینیکن کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنسی تعصب]]
[[زمرہ:جنوبی افریقہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی جارجیا و جزائر جنوبی سینڈوچ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی سوڈان کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی کوریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی يمن کے معاہدے]]
[[زمرہ:چاڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چلی کے معاہدے]]
[[زمرہ:چیک جمہوریہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چیک جمہوریہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چیکوسلوواکیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:چیکوسلوواکیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ڈنمارک کے معاہدے]]
[[زمرہ:روانڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جبوتی کے معاہدے]]
[[زمرہ:ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ڈومینیکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:زمبابوے کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ ڈومینیکن کے معاہدے]]
[[زمرہ:زیمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مشرقی تیمور کے معاہدے]]
[[زمرہ:سامووا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ایکواڈور کے معاہدے]]
[[زمرہ:سان مارینو کے معاہدے]]
[[زمرہ:مصر کے معاہدے]]
[[زمرہ:ساؤ ٹومے و پرنسپے کے معاہدے]]
[[زمرہ:ایل سیلواڈور کے معاہدے]]
[[زمرہ:سری لنکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:استوائی گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:سرینام کے معاہدے]]
[[زمرہ:ارتریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سعودی عرب کے معاہدے]]
[[زمرہ:استونیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلوواکیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلووینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلطنت عمان کے معاہدے]]
[[زمرہ:سنگاپور کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوازی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوویت یونین کے معاہدے]]
[[زمرہ:سویڈن کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوئٹزرلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سیچیلیس کے معاہدے]]
[[زمرہ:سیرالیون کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینیگال کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ کیٹز کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ لوسیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوریہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:شمالی کوریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:عوامی جمہوریہ چین کے معاہدے]]
[[زمرہ:فجی کے معاہدے]]
[[زمرہ:فجی کے معاہدے]]
[[زمرہ:فن لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:فرانس کے معاہدے]]
[[زمرہ:فرانس کے معاہدے]]
[[زمرہ:فلپائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:فلسطین کے معاہدے]]
[[زمرہ:فن لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:قازقستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:قبرص کے معاہدے]]
[[زمرہ:قطر کے معاہدے]]
[[زمرہ:کرغیزستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:کرویئشا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کوت داوواغ کے معاہدے]]
[[زمرہ:کوسٹاریکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کولمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کویت کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیپ ورڈی کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیریباتی کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیمرون کے معاہدے]]
[[زمرہ:کینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کینیڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیوبا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گریناڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گنی بساؤ کے معاہدے]]
[[زمرہ:گواتیمالا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گیبون کے معاہدے]]
[[زمرہ:گیبون کے معاہدے]]
[[زمرہ:گیمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گیمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جارجیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مشرقی جرمنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:گھانا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گھانا کے معاہدے]]
[[زمرہ:یونان کے معاہدے]]
[[زمرہ:گریناڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:گواتیمالا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:گنی بساؤ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہیٹی کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہونڈوراس کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئس لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:بھارت کے معاہدے]]
[[زمرہ:انڈونیشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئرلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:اسرائیل کے معاہدے]]
[[زمرہ:اطالیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمیکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جاپان کے معاہدے]]
[[زمرہ:اردن کے معاہدے]]
[[زمرہ:قازقستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:کینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کیریباتی کے معاہدے]]
[[زمرہ:شمالی کوریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی کوریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:کویت کے معاہدے]]
[[زمرہ:کرغیزستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:لاؤس کے معاہدے]]
[[زمرہ:لاؤس کے معاہدے]]
[[زمرہ:لٹویا کے معاہدے]]
[[زمرہ:لبنان کے معاہدے]]
[[زمرہ:لیسوتھو کے معاہدے]]
[[زمرہ:لائبیریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:لائبیریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:لیختینستائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:لبنان کے معاہدے]]
[[زمرہ:لتھووینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:لتھووینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:لکسمبرگ کے معاہدے]]
[[زمرہ:لکسمبرگ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جمہوریہ مقدونیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:لیختینستائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:مڈغاسکر کے معاہدے]]
[[زمرہ:لیسوتھو کے معاہدے]]
[[زمرہ:ملاوی کے معاہدے]]
[[زمرہ:لٹویا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ملائشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالدووا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالدیپ کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالدیپ کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالی کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالی کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالٹا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالٹا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر مارشل کے معاہدے]]
[[زمرہ:متحدہ عرب امارات کے معاہدے]]
[[زمرہ:المغرب کے معاہدے]]
[[زمرہ:مشرقی تیمور کے معاہدے]]
[[زمرہ:مشرقی جرمنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:مصر کے معاہدے]]
[[زمرہ:معاشرے میں خواتین]]
[[زمرہ:مغربی برلن کے معاہدے]]
[[زمرہ:ملاوی کے معاہدے]]
[[زمرہ:ملائشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مملکت متحدہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:موریتانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:موریتانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:موریشس کے معاہدے]]
[[زمرہ:موریشس کے معاہدے]]
[[زمرہ:میکسیکو کے معاہدے]]
[[زمرہ:موزمبیق کے معاہدے]]
[[زمرہ:ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مالدووا کے معاہدے]]
[[زمرہ:موناکو کے معاہدے]]
[[زمرہ:موناکو کے معاہدے]]
[[زمرہ:مونٹینیگرو کے معاہدے]]
[[زمرہ:مونٹینیگرو کے معاہدے]]
[[زمرہ:مراکش کے معاہدے]]
[[زمرہ:میانمار کے معاہدے]]
[[زمرہ:موزمبیق کے معاہدے]]
[[زمرہ:میکسیکو کے معاہدے]]
[[زمرہ:نمیبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:مڈغاسکر کے معاہدے]]
[[زمرہ:ناروے کے معاہدے]]
[[زمرہ:ناورو کے معاہدے]]
[[زمرہ:ناورو کے معاہدے]]
[[زمرہ:نائجر کے معاہدے]]
[[زمرہ:نائجیریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:نسائیت اور معاشرہ]]
[[زمرہ:نکاراگوا کے معاہدے]]
[[زمرہ:نمیبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیپال کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیپال کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیدرلینڈز انٹیلیز کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیدرلینڈز کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیدرلینڈز کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیو یارک میں 1979ء]]
[[زمرہ:نیوزی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیوزی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:نکاراگوا کے معاہدے]]
[[زمرہ:نائجر کے معاہدے]]
[[زمرہ:نائجیریا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ناروے کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلطنت عمان کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:فلسطین کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاناما کے معاہدے]]
[[زمرہ:پاپوا نیو گنی کے معاہدے]]
[[زمرہ:پیراگوئے کے معاہدے]]
[[زمرہ:پیرو کے معاہدے]]
[[زمرہ:فلپائن کے معاہدے]]
[[زمرہ:پرتگال کے معاہدے]]
[[زمرہ:قطر کے معاہدے]]
[[زمرہ:روانڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ کیٹز کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ لوسیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز کے معاہدے]]
[[زمرہ:سامووا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سان مارینو کے معاہدے]]
[[زمرہ:ساؤ ٹومے و پرنسپے کے معاہدے]]
[[زمرہ:سعودی عرب کے معاہدے]]
[[زمرہ:سینیگال کے معاہدے]]
[[زمرہ:سیچیلیس کے معاہدے]]
[[زمرہ:سیرالیون کے معاہدے]]
[[زمرہ:سنگاپور کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلوواکیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سلووینیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر سلیمان کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی افریقہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی سوڈان کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوویت یونین کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہسپانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سری لنکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:سرینام کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوازی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:سویڈن کے معاہدے]]
[[زمرہ:سوئٹزرلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:شام کے معاہدے]]
[[زمرہ:تاجکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:تھائی لینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ٹوگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:تونس کے معاہدے]]
[[زمرہ:ترکی کے معاہدے]]
[[زمرہ:ترکمانستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:تووالو کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوگنڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:متحدہ عرب امارات کے معاہدے]]
[[زمرہ:مملکت متحدہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوراگوئے کے معاہدے]]
[[زمرہ:ازبکستان کے معاہدے]]
[[زمرہ:وانواتو کے معاہدے]]
[[زمرہ:وانواتو کے معاہدے]]
[[زمرہ:وسطی افریقی جمہوریہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ویتنام کے معاہدے]]
[[زمرہ:وینزویلا کے معاہدے]]
[[زمرہ:وینزویلا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ویتنام کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوراگوئے کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی يمن کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوگنڈا کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوگوسلاویہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:یوگوسلاویہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:زیمبیا کے معاہدے]]
[[زمرہ:یونان کے معاہدے]]
[[زمرہ:زمبابوے کے معاہدے]]
[[زمرہ:ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیو یارک میں 1979ء]]
[[زمرہ:ٹوگو کے معاہدے]]
[[زمرہ:آئل آف مین کے معاہدے]]
[[زمرہ:ڈنمارک کے معاہدے]]
[[زمرہ:جزائر فاکلینڈ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ڈومینیکا کے معاہدے]]
[[زمرہ:جنوبی جارجیا و جزائر جنوبی سینڈوچ کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہسپانیہ کے معاہدے]]
[[زمرہ:اروبا کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہونڈوراس کے معاہدے]]
[[زمرہ:نیدرلینڈز انٹیلیز کے معاہدے]]
[[زمرہ:ہیٹی کے معاہدے]]
[[زمرہ:ویکی ڈیٹا سے مطابقت رکھنے والی مختصر تفصیل]]
[[زمرہ:مغربی برلن کے معاہدے]]
[[زمرہ:تاریخ خواتین میں 1979ء]]

حالیہ نسخہ بمطابق 17:22، 17 جولائی 2024ء

سیڈا
CEDAW
Convention on the Elimination of all Forms of Discrimination Against Women
{{{image_alt}}}
  متفق بذریعہ دستخط اور توثیق
  متفق بذریعہ الحاق یا جانشینی
  غیر تسلیم شدہ ریاست، معاہدے کی پاسداری
  صرف دستخط کیے
  دستخط نہیں کیے
دستخط18 دسمبر 1979
مقامنیو یارک سٹی
موثر3 ستمبر 1981
شرط20 توثیقات
دستخط کنندگان99
فریق189 (ملمکل فہرست)
تحویل دارسکریٹری جنرل اقوام متحدہ
زبانیںعربی، چینی، انگریزی، فرانسیسی، روسی اور ہسپانوی
Convention on the Elimination of All Forms of Discrimination Against Women at Wikisource

سیڈا عورتوں سے برتے جانے والے امتیاز کے خاتمے کے لیے منعقدہ اجلاس کا نام ہے۔ یہ بین الاقوامی معاہدہ 1979ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بحث کے لیے منظور ہوا۔ جسے عورتوں کے حقوق کا بین الاقوامی بل کہا گیا۔ اسے تین دسمبر 1981 میں قانونی حیثیت دی گئی اور 189 ممالک نے اس کی توثیق کی۔[1] ان میں سے پچاس سے زیادہ ممالک نے کچھ اعلامیوں پر تحفظات اور اعتراضات کے ساتھ توثیق کی اور 38 نے اس کے شق 29 کو رد کیا، جو کنونشن کے عمل درآمد اور مفہوم کے حوالے سے تنازعات کی صورت حال پر تھا۔[2]

اجلاس

[ترمیم]

بنیادی شرائظ

[ترمیم]

اس کی پہلی شق درج ذیل حوالوں سے عورتوں کے خلاف امتیاز کی وضاحت کرتی ہے، جنس کی بنیاد پر کوئی بھی امتیاز، اخراج یا پابندی جو عورتوں کی شناخت، تفریح یا عمل کو رد کرتی ہو یا ان کی خانگی حالت سے قطع نظر مرد اور عورت کی برابری کی بنیاد پر سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی، شہری یا کسی اور میدان میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو متاثر کرتی ہو۔[3]

دوسری شق یہ تقاضا کرتی ہے کہ توثیق کرنے والے تمام ممالک یہ ارادہ ظاہر کریں گے کہ وہ اپنی مقامی قانون سازی میں جنس پر مبنی مساوات کو جگہ دیں گے، اپنے قوانین میں سے تمام امتیازی شقوں کو ختم کریں گے اور عورتوں کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹربیونل اور عوامی ادارے بنائیں گے اور عورتوں کے خلاف افراد، تنظیموں اور کاروباری اداروں کی طرف سے امتیاز برتنے کی کسی بھی صورت کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔[3]

تیسری شق میں اس ضرورت پر زور دیا گیا کہ ریاستیں سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی میدانوں میں عورتوں کو مرد سے برابری کی بنیاد پر ہر انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی ضمانت دیں گے۔[3]

چوتھی شق یہ بتاتی ہے کہ مرد اور عورت کے درمیان میں طے شدہ برابری کے مقصد کے تحت اٹھائے جانے والے خاص اقدامات کو اپنانا امتیاز نہیں سمجھا جائے گا مزید یہ کہ حاملہ کے لیے مخصوص تحفظ کو جنسی امتیاز نہیں سمجھا جائے گا۔[3]

پانچویں شق ریاستوں سے متقاضی ہے کہ وہ کمزور ہونے کی بنیاد پر رواجوں اور تعصبات کے خاتمے کے لیے یا مرد اور عورت کے روایتی کردار یا ایک کی برتری کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائیں گی علاوہ ازیں اس نے ریاستوں کو یہ بھی کہا کہ بچوں کو پالنے اور ان کی پرورش میں مرد اور عورت کی ذمہ داری برابر ہوں گی۔[3]

شق 6 تو کو ممنون بناتی ہیں کہ وہ سب عورتوں کی ذمہ داری اور عصمت فروشی کے ذریعے استحصال کی ہر سورت کے خاتمے کے لیے قانون سازی سمیت تمام ناصر اقدامات اٹھائیں۔[3]

شیق سات عورتوں کے حق رائے دہی ان کی حکومت عوام اور ملک کی سیاسی زندگی سے متعلق نیم سرکاری اداروں اور تنظیموں میں شمولیت یقینی بنانے کی ہے۔[3]

آٹھویں شق یہ کہتی ہے کہ ریاستیں عورتوں کو عالمی سطح پر اپنے ممالک کی نمائندگی کرنے اور عالمی تنظیموں میں کام کرنے کے برابر مواقع کی ضمانت دے دی گئی۔[3]

نویں شق ریاستوں کو یہ حکم دیتی ہے کہ عورتوں کو یہ حق بھی کہ وہ اپنے بچوں کی قومیت سمیت اپنی قومیت کو بحال رکھنے واپس لینے یا بدلہ بدلنے کا حق رکھتی ہیں۔[3]

دسویں شق تعلیم میں برابری کے مواقع دینے کی ضرورت پر زور دیتی ہے اور مخلوط تعلیم کی حوصلہ افزائی کرتی ہے یہ کھیلوں وظیفوں اور گرانٹ تک برابر رسائی کو یقینی بنانے اور اس کے ساتھ طالبات کے اداروں سے اخراج کی شرح کو کم کرنے پر زور دیتی ہے۔[3]

گیارہویں شق عورتوں کے لیے کام کرنے کے حق کے حوالے سے ہے یہ برابر کام کے لیے برابر معاوضہ تنخواہ کے ساتھ چھٹی تنخواہ کے ساتھ یا تمام قابل ل تقابل سماجی فوائد کے بغیر کسی باقاعدہ ملازمت کے نقصان درجہ بندی یا سماجی الاؤنس کے نقصان کے کے آج کی چھٹی کا حق دیتی ہے جس کی عمل یا شادی کی وجہ سے ملازمت سے برطرفی کو ممنوع قرار دیتی ہے۔امتیاز کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔[3]

بارہویں شق عورتوں کو معاشی اور سماجی زندگی میں برابری کے حقوق خاص کر خاندانی فوائد بینک سے قرضوں کے حصول اور دوسرے معاشی مالیاتی فوائد کے لیے اور تفریحی سرگرمیوں کی لو اور ثقافتی زندگی کے تمام دوسرے پہلوؤں میں شرکت کے حقوق کی ضمانت دیتی ہے۔[3]

چودھویں شق دیہاتی عورتوں اور ان کے خاص مسائل اور تحفظ کی فراہمی سے متعلق ہے یہ ترقی کے منصوبوں میں عورتوں کی شرکت مناسب صحت کی سہولیات تک رسائی تمام معاشرتی سرگرمیوں میں شرکت ذریعہ آمدن تک رسائی اور مناسب زندگی کے حالات سے لطف اندوز ہونے کو یقینی بناتی ہے۔[3]

پندرھویں شق ریاستوں کو پابند بناتی ہے کہ وہ قانون کے سامنے مرد کے ساتھ عورتوں کو برابر حقوق کی ضمانت دی بشمول مردوں کے برابر ایک قانونی سہولت ہے یہ اس بہت کہا وعدہ بھی کرتی ہے کہ مردوں اور عورتوں کو نقل و حرکت کی آزادی کے برابر حقوق دیے جائیں آئے آئے۔[3]

سولہویں شق خاندانی رشتوں اور شادی کے حوالے سے تمام معاملات میں عورتوں کے ساتھ کسی قسم کے امتیاز ہیں رات کرتی ہیں خاص طور پر یہ مردوں اور عورتوں کو شادی کرنے اور اپنا شریک سفر انھوں نے شادی کرنے اور اس کے خاتمے کے برابر حقوق دیتی ہے اور اسی طرح بطور والدین بھی برابر حقوق دیتی ہے اپنے بچوں میں وقفے اور تعداد کی ذمہ داریوں کے حوالے سے آزادانہ فیصلے کے برابر حقوق شوہر اور بیوی کے ذاتی حقوق بشمول خاندانی نام پیشہ اور کام ہے کرنے کے حوالے سے دونوں کے لیے ملکیت حصول انتظام و انصرام تفریح و جائداد کی فروخت کے برابر حقوق بھی دیتی ہے۔[3]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "United Nations Treaty Collection"۔ un.org۔ 6 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "Declarations, Reservations and Objections to CEDAW"۔ Un.org۔ 22 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2011 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر​ ڑ​

بیرونی روابط

[ترمیم]