"حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
0 مآخذ کو بحال کرکے 3 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
(4 صارفین 10 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1:
{{خانہ معلومات صاحب منصب/عربی
}}
{{حزب اللہ}}
'''حسن نصر اللہ''' ({{lang-ar|'''حسن نصرالله'''}})، (31 اگست 1960 – 27 ستمبر 202
'''حسن نصر اللہ''' (عربی: حسن نصر الله 31 اگست 1960 – 27 ستمبر 2014) ایک لبنانی عالم تھے جو حزب اللہ، ایک شیعہ اسلامی سیاسی جماعت اور عسکری گروہ، کے سیکرٹری جنرل کے طور پر فروری 1992 سے ستمبر 2024 تک فرائض انجام دیتے رہے۔
 
1960 میں بیروت کے مضافات میں ایک شیعہ خاندان میں پیدا ہوئے، نصر اللہ نے اپنی تعلیم صور میں مکمل کی، جہاں انھوں نے مختصر عرصے کے لیے امل موومنٹ میں شمولیت اختیار کی، اور بعد میں بعلبک کے ایک شیعہ مدرسے میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے بعد میں ایک امل اسکول میں تعلیم دی اور پڑھائی بھی کی۔ نصر اللہ نے حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی، جو 1982 کے اسرائیلی حملے کے خلاف لڑنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ ایران میں مختصر عرصے کے لیے دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد، نصر اللہ لبنان واپس آئے اور اپنے پیشرو، عباس الموسوی، جو 1992 میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے، کے بعد حزب اللہ کے رہنما بن گئے۔<ref name="AlJazeeraprofile" /><ref>{{cite web |title=Hezbollah |url=http://www.cfr.org/lebanon/hezbollah-k-hizbollah-hizbullah/p9155 |url-status=dead |archive-url=https://web.archive.org/web/20160328084825/http://www.cfr.org/lebanon/hezbollah-k-hizbollah-hizbullah/p9155 |archive-date=28 مارچ 2016 |access-date=19 مارچ 2018 |website=[[Council on Foreign Relations]]}}</ref>
 
نصر اللہ کی قیادت میں، حزب اللہ نے طویل فاصلے تک نشانہ داغنے والے راکٹ حاصل کیے، جنھوں نے انھیں شمالی اسرائیل پر حملہ کرنے کی اجازت دی۔ اسرائیل کو جنوبی لبنان پر 18 سالہ قبضے کے دوران بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد اس نے 2000 میں اپنی فوجیں واپس بلا لیں۔<ref>{{Cite news |date=3 نومبر 2023 |title=What is Hezbollah and why is Israel attacking Lebanon? |url=https://www.bbc.com/news/world-middle-east-67307858|work=BBC News |access-date=28 ستمبر 2024 |language=en-GB}}</ref> اس سے حزب اللہ کی مقبولیت میں خطے میں بہت اضافہ ہوا اور لبنان کے اندر حزب اللہ کی پوزیشن مضبوط ہوئی۔ حزب اللہ نے نصر اللہ کی میڈیا تصویر کو ایک کرشماتی اختیار کے طور پر پروان چڑھایا، حالانکہ یہ تصویر بعد میں کمزور ہو گئی تھی۔ 2006 کی لبنان جنگ سے پہلے ایک اسرائیلی سرحدی گشتی اکائی پر حملہ کرنے میں حزب اللہ کے کردار کو مقامی اور علاقائی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ نصر اللہ نے جنگ کے اختتام کو لبنانی اور عرب فتح کے طور پر پیش کیا۔<ref>{{Cite book |last=Norton |first=Augustus R. |title=Hezbollah: a short history |date=2018 |publisher=Princeton University Press |isbn=978-0-691-18088-5 |edition=3rd |series=Princeton studies in Muslim politics |location=Princeton Oxford |page=69}}</ref><ref name=":1" />
 
شامی خانہ جنگی کے دوران، حزب اللہ نے شامی فوج کے ساتھ مل کر لڑائی کی، جسے نصر اللہ نے “اسلامی انتہا پسندوں” کے خلاف جنگ قرار دیا۔ انھوں نے “محورِ مزاحمت” کو بھی فروغ دیا، جو ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کا ایک غیر رسمی اتحاد ہے جو اسرائیل اور امریکا کی مخالفت پر مرکوز ہے۔<ref name=":82">{{Cite news |title=Hassan Nasrallah's death will reshape Lebanon and the Middle East |url=https://www.economist.com/middle-east-and-africa/2024/09/28/hassan-nasrallahs-death-will-reshape-lebanon-and-the-middle-east |access-date=2024-09-28 |newspaper=The Economist |issn=0013-0613}}</ref> 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد، نصر اللہ نے اس تنازع میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک تنازعہتنازع شروع ہوا جس نے دونوں طرف کی سرحدوں کو متاثر کیا۔<ref name="Goldenberg-2023">{{Cite web |last1=Goldenberg |first1=Tia |last2=Shurafa |first2=Wafaa |date=8 اکتوبر 2023 |title=Hezbollah and Israel exchange fire as Israeli soldiers battle Hamas on second day of surprise attack |url=https://apnews.com/article/israel-palestinians-gaza-hamas-rockets-airstrikes-tel-aviv-ca7903976387cfc1e1011ce9ea805a71 |url-status=live |archive-url=https://web.archive.org/web/20231008051308/https://apnews.com/article/israel-palestinians-gaza-hamas-rockets-airstrikes-tel-aviv-ca7903976387cfc1e1011ce9ea805a71 |archive-date=8 اکتوبر 2023 |access-date=25 اگست 2024 |website=[[Associated Press]] |language=en}}</ref>
 
27 ستمبر 2024 کو، اسرائیلی دفاعی افواج نے اعلان کیا کہ ان کی فضائیہ نے حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا، جس کا مقصد حسن نصر اللہ کو قتل کرنا تھا۔<ref>{{Cite web |date=27 ستمبر 2024 |title=Israel says it struck Hezbollah's headquarters in huge explosion that shakes Lebanese capital |url=https://apnews.com/article/lebanon-israel-hezbollah-airstrikes-suburb-617575d9c5d7c711bc02e7b81d2ba4ad |access-date=27 ستمبر 2024 |website=[[AP News]] |language=en}}</ref><ref>{{Cite web |last=الشرق |date=27 ستمبر 2024 |title=إعلام إسرائيلي وأميركي: حسن نصر الله هو المستهدف من الغارات على بيروت {{!}} الشرق للأخبار |url=https://asharq.com/sub-live/politics/28766/%D8%A5%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85إعلام-%D8%A5%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%8A%D9%84%D9%8Aإسرائيلي-%D9%88%D8%A3%D9%85%D9%8A%D8%B1%D9%83%D9%8Aوأميركي-%D8%AD%D8%B3%D9%86حسن-%D9%86%D8%B5%D8%B1نصر-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87الله-%D9%87%D9%88هو-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%87%D8%AF%D9%81المستهدف-%D9%85%D9%86من-%D8%A7%D9%84%D8%BA%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AAالغارات-%D8%B9%D9%84%D9%89على-%D8%A8%D9%8A%D8%B1%D9%88%D8%AAبيروت/ |access-date=27 ستمبر 2024 |website=[[Asharq News]] |language=ar}}</ref> حزب اللہ نے اگلے دن ان کی موت کی تصدیق کی۔<ref name=ap20240928 /><ref>{{cite web|url= https://www.sarayanews.com/mobile/article/961269/|title=حزب الله يعلن رسميا استشهاد حسن نصرالله|work=Saraya|date=28 ستمبر 2024|access-date=28 ستمبر 2024|language=ar}}</ref>
 
== ابتدائی زندگی اور تعلیم ==
حسن نصر اللہ 31 اگست 1960 کو بیروت کے مشرقی مضافاتی علاقے برج حمود، ضلع متن میں ایک شیعہ خاندان میں پیدا ہوئے۔ {{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}} ان کے والد، عبد الکریم نصر اللہ، بازوریہ میں پیدا ہوئے، جو جنوبی لبنان کے جبل عامل میں ایک گاؤں ہے اور صور کے قریب واقع ہے، اور وہ پھل اور سبزیاں بیچنے کا کام کرتے تھے۔ {{sfn|Young|2010|page=[https://books.google.com/books?id=S1PhUbtoSrwC&pg=PA98 98]}} اگرچہ ان کا خاندان خاص طور پر مذہبی نہیں تھا، حسن کو دینی تعلیم میں دلچسپی تھی۔ انھوں نے النجا اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں زیادہ تر عیسائی آبادی والے علاقے سن الفیل کے ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔<ref name=AlJazeeraprofile>{{cite news|url=http://www.aljazeera.com/archive/2006/04/2008410115816863222.html|title=Profile: Sayed Hassan Nasrallah|newspaper=[[Al Jazeera Arabic|Al Jazeeraالجزیرہ]]|date=17 جولائی 2000|access-date=22 اپریل 2013|archive-date=13 ستمبر 2020|archive-url=https://web.archive.org/web/20200913173848/https://www.aljazeera.com/archive/2006/04/2008410115816863222.html|url-status=live}}</ref>{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}
 
1975 میں، لبنانی خانہ جنگی کے آغاز نے خاندان کو، جس میں اس وقت 15 سالہ نصر اللہ بھی شامل تھے، اپنے آبائی گھر بازوریہ منتقل ہونے پر مجبور کر دیا، جہاں نصر اللہ نے صور کے سرکاری اسکول میں اپنی ثانوی تعلیم مکمل کی۔ وہاں انھوں نے مختصر عرصے کے لیے امل موومنٹ، ایک لبنانی شیعہ سیاسی گروپ، میں شمولیت اختیار کی۔<ref name = AlJazeeraprofile />{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}
حسن نصر اللہ 31 اگست 1960 کو بیروت کے مشرقی مضافاتی علاقے برج حمود، ضلع متن میں ایک شیعہ خاندان میں پیدا ہوئے۔{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}} ان کے والد، عبد الکریم نصر اللہ، بازوریہ میں پیدا ہوئے، جو جنوبی لبنان کے جبل عامل میں ایک گاؤں ہے اور صور کے قریب واقع ہے، اور وہ پھل اور سبزیاں بیچنے کا کام کرتے تھے۔{{sfn|Young|2010|page=[https://books.google.com/books?id=S1PhUbtoSrwC&pg=PA98 98]}} اگرچہ ان کا خاندان خاص طور پر مذہبی نہیں تھا، حسن کو دینی تعلیم میں دلچسپی تھی۔ انھوں نے النجا اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں زیادہ تر عیسائی آبادی والے علاقے سن الفیل کے ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔<ref name=AlJazeeraprofile>{{cite news|url=http://www.aljazeera.com/archive/2006/04/2008410115816863222.html|title=Profile: Sayed Hassan Nasrallah|newspaper=[[Al Jazeera Arabic|Al Jazeera]]|date=17 جولائی 2000|access-date=22 اپریل 2013|archive-date=13 ستمبر 2020|archive-url=https://web.archive.org/web/20200913173848/https://www.aljazeera.com/archive/2006/04/2008410115816863222.html|url-status=live}}</ref>{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}
 
1975 میں، لبنانی خانہ جنگی کے آغاز نے خاندان کو، جس میں اس وقت 15 سالہ نصر اللہ بھی شامل تھے، اپنے آبائی گھر بازوریہ منتقل ہونے پر مجبور کر دیا، جہاں نصر اللہ نے صور کے سرکاری اسکول میں اپنی ثانوی تعلیم مکمل کی۔ وہاں انھوں نے مختصر عرصے کے لیے امل موومنٹ، ایک لبنانی شیعہ سیاسی گروپ، میں شمولیت اختیار کی۔<ref name = AlJazeeraprofile />{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}
 
نصر اللہ نے بعلبک کے بقا وادی کے قصبے میں واقع شیعہ مدرسے میں تعلیم حاصل کی۔ یہ مدرسہ عراقی شیعہ عالم محمد باقر الصدر کی تعلیمات پر عمل پیرا تھا، جنھوں نے 1960 کی دہائی کے اوائل میں نجف، عراق میں دعوت تحریک کی بنیاد رکھی تھی۔<ref>{{cite book |last=O'Dwyer|first=Thomas |author-link=Thomas O'Dwyer |url=http://www.dushkin.com/ |title=Hizbullah's ruthless realist<!-- |work=Violence and Terrorism --> |date=2000 |page=70 |publisher=Dushkin/McGraw-Hill |isbn=0-07-031072-6 |access-date=27 مئی 2007|archive-date=27 جون 2009 |archive-url=https://web.archive.org/web/20090627195955/http://www.dushkin.com/|url-status=live |quote =-"He has lived up to our initial assessment," said an Israeli intelligence source. "He is tough, but more intellectual in a broader sense than Musawi. But he has steered close to Musawi's line and kept good relations with Amal, the Syrians, and [Iran]۔" The source said Nasrallah has kept an eye on making Hezbollah a legitimate political force as well as a military one.}}</ref>
 
1976 میں، سولہ سال کی عمر میں، نصر اللہ عراق گئے جہاں انھیں نجف میں الصدر کے مدرسے میں داخلہ ملا۔ کہا جاتا ہے کہ الصدر نے نصر اللہ کی صلاحیتوں کو پہچان لیا اور کہا “مجھے تم میں قیادت کی خوشبو آتی ہے؛ تم مہدی کے انصار میں سے ہو…”۔ 1978 میں نصر اللہ کو درجنوں دیگر لبنانی طلباءطلبہ کے ساتھ عراق سے نکال دیا گیا۔ الصدر کو قید، تشدد اور بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔<ref>{{Cite book |last=Hirst |first=David |title=Beware of Small States: Lebanon, Battleground of the Middle East |publisher=Faber and Faber |year=2010 |isbn=978-0-571-23741-8 |pages=244}}</ref>{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}} نصر اللہ کو 1979 میں لبنان واپس آنے پر مجبور کیا گیا، اس وقت تک انھوں نے اپنی تعلیم کا پہلا حصہ مکمل کر لیا تھا، کیونکہ صدام حسین بہت سے شیعوں کو نکال رہا تھا، {{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}} جن میں مستقبل کے ایرانی سپریم لیڈر، روح اللہ خمینی، اور عباس موسوی بھی شامل تھے۔<ref>Ehteshami, Anoushiravan and Raymond A. Hinnebusch, Syria and Iran – Middle Powers in a Penetrated Regional System, [[Routledgeروٹلیج]] (1997)، p. 140</ref>
 
لبنان واپس آ کر، نصر اللہ نے عباس الموسوی کے مدرسے میں تعلیم دی اور پڑھائی بھی کی، بعد میں انھیں بقا میں امل کے سیاسی نمائندے کے طور پر منتخب کیا گیا، اور انھیں مرکزی سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا۔ اسی دوران، 1980 میں، الصدر کو صدام حسین نے پھانسی دے دی تھی۔
 
== ابتدائی سرگرمیاں ==
نصر اللہ نے حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی، جو 1982 میں لبنان پر اسرائیلی حملے کے خلاف لڑنے کے لیے بنائی گئی تھی۔<ref name="Who is Hassan" /><ref name=AlJazeeraprofile /> 1979 میں، حسن نصر اللہ قم، ایران گئے، جہاں انھوں نے اپنی دینی تعلیم کو مزید آگے بڑھایا۔ {{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}<ref>{{cite news |title=Profiles of key players – Hassan Nasrallah |url=http://www.irinnews.org/report/27139/lebanon-profiles-key-players|access-date=8 اکتوبر 2016 |agency=IRIN |date=2006 |location=Beirut |archive-date=20 جنوری 2019|archive-url=https://web.archive.org/web/20190120030412/http://www.irinnews.org/report/27139/lebanon-profiles-key-players |url-status=live}}</ref><ref>{{cite journal |last=Thiel|first=Tobias |title=Prophet, Saviour and Revolutionary: Manufacturing Hassan Nasrallah's Charisma |page=7 |publisher=Department of International History |journal=The Encyclopedia of the Arab-Israeli Conflict: A Political, Social, and Military History}}</ref>
 
نصر اللہ کا ماننا تھا کہ اسلام کسی بھی معاشرے کے مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ انھوں نے ایک بار کہا تھا، “ہمارے نزدیک، مختصراً، اسلام صرف عبادات اور حمد و ثنا پر مشتمل ایک سادہ مذہب نہیں ہے، بلکہ یہ انسانیت کے لیے ایک الٰہی پیغام ہے، اور یہ کسی بھی سوال کا جواب دے سکتا ہے جو انسان اپنی عمومی اور ذاتی زندگی کے بارے میں پوچھ سکتا ہے۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو ایک معاشرے کو انقلاب اور کمیونٹی کی تعمیر کے قابل بنا سکتا ہے۔”ہے۔ ”<ref name=AlJazeeraprofile />
نصر اللہ نے حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی، جو 1982 میں لبنان پر اسرائیلی حملے کے خلاف لڑنے کے لیے بنائی گئی تھی۔<ref name="Who is Hassan" /><ref name=AlJazeeraprofile /> 1979 میں، حسن نصر اللہ قم، ایران گئے، جہاں انھوں نے اپنی دینی تعلیم کو مزید آگے بڑھایا۔{{sfn|Tucker|Roberts|2008|page=727}}<ref>{{cite news |title=Profiles of key players – Hassan Nasrallah |url=http://www.irinnews.org/report/27139/lebanon-profiles-key-players|access-date=8 اکتوبر 2016 |agency=IRIN |date=2006 |location=Beirut |archive-date=20 جنوری 2019|archive-url=https://web.archive.org/web/20190120030412/http://www.irinnews.org/report/27139/lebanon-profiles-key-players |url-status=live}}</ref><ref>{{cite journal |last=Thiel|first=Tobias |title=Prophet, Saviour and Revolutionary: Manufacturing Hassan Nasrallah's Charisma |page=7 |publisher=Department of International History |journal=The Encyclopedia of the Arab-Israeli Conflict: A Political, Social, and Military History}}</ref>
 
نصر اللہ کا ماننا تھا کہ اسلام کسی بھی معاشرے کے مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ انھوں نے ایک بار کہا تھا، “ہمارے نزدیک، مختصراً، اسلام صرف عبادات اور حمد و ثنا پر مشتمل ایک سادہ مذہب نہیں ہے، بلکہ یہ انسانیت کے لیے ایک الٰہی پیغام ہے، اور یہ کسی بھی سوال کا جواب دے سکتا ہے جو انسان اپنی عمومی اور ذاتی زندگی کے بارے میں پوچھ سکتا ہے۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو ایک معاشرے کو انقلاب اور کمیونٹی کی تعمیر کے قابل بنا سکتا ہے۔”<ref name=AlJazeeraprofile />
 
1991 میں، نصر اللہ لبنان واپس آئے اور اگلے سال موسوی کی جگہ حزب اللہ کے رہنما بن گئے، جب موسوی کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا۔<ref>{{Cite web |last=Kaplan |first=Eben |date=20 جولائی 2006 |title=Profile: Hassan Nasrallah |url=http://www.cfr.org/publication/11132/ |url-status=dead |archive-url=https://web.archive.org/web/20060927093717/http://www.cfr.org/publication/11132/ |archive-date=27 ستمبر 2006 |website=[[Council on Foreign Relations]]}}</ref>
 
== دینی تعلیم اور سیاسی سرگرمیاںکیریئر ==
=== دینیحزب تعلیماللہ کاکی آغازقیادت ===
 
نصراللہ نے اپنی دینی تعلیم [[صور]] کے علاقے میں ایک مدرسے میں شروع کی، جہاں انھوں نے شیعہ اسلامی تعلیمات حاصل کیں۔ بعد میں وہ [[بعلبک]] چلے گئے جہاں انھوں نے ایک شیعہ مدرسے میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ یہاں انھوں نے امل موومنٹ میں مختصر طور پر شمولیت اختیار کی اور [[عباس موسوی]] سے قریبی تعلق قائم کیا۔<ref>{{Cite book |last=Norton |first=Augustus R. |title=Hezbollah: a short history |date=2018 |publisher=Princeton University Press |isbn=978-0-691-18088-5 |edition=3rd |series=Princeton studies in Muslim politics |location=Princeton Oxford |page=69}}</ref>
حسن نصراللہ 1992 میں حزب اللہ کے رہنما بنے جب اسرائیلیوں نے پچھلے رہنما، عباس الموسوی، کو قتل کر دیا۔ نصراللہ کی قیادت میں، حزب اللہ نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ حاصل کیے، جس سے وہ شمالی اسرائیل پر حملہ کرنے کے قابل ہو گئے، حالانکہ اسرائیل نے جنوبی لبنان پر قبضہ کر رکھا تھا۔ 1993 میں، اسرائیل نے آپریشن اکاؤنٹیبلٹی کیا جس کے نتیجے میں لبنان کے زیادہ تر بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا، اور اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ یہ آپریشن کامیاب رہا۔ آخرکار ایک معاہدہ طے پایا جس کے تحت اسرائیل نے لبنان پر حملے بند کر دیے اور حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر حملے روکنے پر اتفاق کیا۔
 
مختصر وقفے کے بعد، دشمنی دوبارہ شروع ہو گئی۔ 1996 میں اسرائیل نے آپریشن گریپس آف ریتھ شروع کیا، جس میں لبنان کے اہم بندرگاہی شہروں کو بلاک کر دیا اور ایک شامی فوجی اڈے پر بمباری کی۔ 16 دن کی اسرائیلی حملوں کے بعد، اسرائیلی-لبنانی جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ ایک بار پھر، حزب اللہ نے راکٹ حملے روکنے پر اتفاق کیا اور اسرائیل نے اپنے حملے روکنے پر اتفاق کیا۔ 1993 کی طرح، یہ امن زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکا۔
 
ستمبر 1997 میں، حسن نصراللہ کی عوامی شبیہہ میں ڈرامائی تبدیلی آئی جب انہوں نے اپنے بڑے بیٹے کی اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کی خبر پر تقریر کی اور دیگر سوگوار خاندانوں سے ملاقاتیں کیں۔ نصراللہ کا ردعمل ایک میڈیا ایونٹ بن گیا جس نے “لبنانی عوام کو ایک اجتماعی طور پر اکٹھا کیا” اور نصراللہ کو “ایک غیر معمولی بے غرض رہنما اور عوامی ثقافت میں گہری جڑیں رکھنے والے رہنما” کے طور پر پیش کیا۔
=== ایران میں تعلیم ===
حسن نصراللہ نے کچھ عرصہ [[ایران]] میں گزارا، جہاں انھوں نے [[قم]] کے دینی مدارس میں مزید تعلیم حاصل کی۔ یہاں پر انھوں نے ایران کے اعلیٰ شیعہ علما سے تعلیم حاصل کی اور شیعہ اسلامی نظریات اور فقہ میں مہارت حاصل کی۔ نصراللہ کے مطابق، ایران میں ان کے قیام نے ان کے عقائد اور نظریات کو مزید تقویت بخشی۔<ref>{{Cite web |title=Hassan Nasrallah Biography |url=https://www.aljazeera.com/biography/hassan-nasrallah|website=Al Jazeera |access-date=19 مارچ 2018 |language=en}}</ref>
 
== حزب اللہ میں شمولیت ==
سطر 45 ⟵ 47:
 
== حزب اللہ کی عسکری اور سیاسی سرگرمیاں ==
=== اسرائیل کے ساتھ تنازعہتنازع ===
نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف کئی اہم عسکری کارروائیاں کیں۔ 1993ء میں اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف "آپریشن اکاؤنٹیبلٹی" کا آغاز کیا، جس کا مقصد حزب اللہ کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا تھا۔ لیکن حزب اللہ نے اپنی مزاحمتی کارروائیوں کو جاری رکھا۔ 2006ء کی لبنان جنگ کے دوران، حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے اور سرحدی علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں، جس سے جنگ کا دائرہ وسیع ہو گیا۔<ref>{{Cite book |last=Norton |first=Augustus R. |title=Hezbollah: a short history |date=2018 |publisher=Princeton University Press |isbn=978-0-691-18088-5 |edition=3rd |series=Princeton studies in Muslim politics |location=Princeton Oxford |page=69}}</ref>
 
سطر 53 ⟵ 55:
== ذاتی زندگی ==
=== خاندانی زندگی ===
حسن نصراللہ نے فاطمہ یسین سے شادی کی تھی اور ان کے چار بچے تھے: [[محمد جاوید]]، [[زینب]]، [[محمد علی]] اور [[محمد مہدی]]۔ نصراللہ اپنی ذاتی زندگی کو عوامی نگاہوں سے دور رکھنے کے لیے مشہور تھے اور بہت کم انٹرویوز یا عوامی ملاقاتوں میں شامل ہوتے تھے۔<ref>{{Cite web |title=Hassan Nasrallah Biography |url=https://www.aljazeera.com/biography/hassan-nasrallah |website=Al Jazeera |access-date=19 مارچ 2018 |language=en }}{{مردہ ربط|date=October 2024 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
=== والدہ کا انتقال ===
25 مئی 2024ء کو حزب اللہ کے میڈیا نے اطلاع دی کہ نصراللہ کی والدہ، [[حاجی ام حسن]]، کا انتقال ہو گیا ہے، جس پر نصراللہ نے عوامی طور پر تعزیت کی اور اپنی والدہ کو ایک عظیم شخصیت قرار دیا۔<ref>{{Cite news |title=Hassan Nasrallah's mother dies |url=https://www.dailystar.com.lb/News/Lebanon-News/2024/May-25/310188-nasrallahs-mother-dies.ashx |website=The Daily Star |access-date=28 ستمبر 2024 }}{{مردہ ربط|date=October 2024 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
== موت ==
سطر 62 ⟵ 64:
 
=== اسرائیلی فضائی حملہ ===
27 ستمبر 2024ء کو، [[اسرائیلی فضائیہ]] نے بیروت میں حزب اللہ کے مرکزی صدر دفتر پر ایک بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی دفاعی افواہجافواج (IDF) نے اس حملے کے بعد اعلان کیا کہ ان کا ہدف نصراللہ تھا اور انھوں نے ان کے مرکزی صدر دفتر پر براہ راست حملہ کیا۔<ref>{{Cite web |date=27 ستمبر 2024 |title=Israel says it struck Hezbollah's headquarters in huge explosion that shakes Lebanese capital |url=https://apnews.com/article/lebanon-israel-hezbollah-airstrikes-suburb-617575d9c5d7c711bc02e7b81d2ba4ad |access-date=27 ستمبر 2024 |website=[[AP News]] |language=en}}</ref> اس حملے میں حزب اللہ کے اہم ارکان سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور نوے سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔<ref>{{Cite web|url=https://www.sarayanews.com/mobile/article/961269/|title=حزب الله يعلن رسميا استشهاد حسن نصرالله|work=Saraya|date=28 ستمبر 2024|access-date=28 ستمبر 2024|language=ar}}</ref>
 
=== حزب اللہ کا رد عمل ===
[[فائل:Hassan Nasrallah meets Khamenei in visit to Iran (3 8405110291 L600).jpg|تصغیر|نصراللہ 2005 میں]]
28 ستمبر 2024ء کو، حزب اللہ نے سرکاری طور پر اعلان کیا کہ حسن نصراللہ اس حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ حزب اللہ کے میڈیا اور لبنان کے حکومتی ذرائع نے بھی نصراللہ کی موت کی تصدیق کی، جس کے بعد پورے لبنان میں سوگ کا اعلان کیا گیا۔ حزب اللہ کے حمایتیوں نے نصراللہ کی شہادت کو ایک عظیم قربانی قرار دیا اور اسرائیل کے خلاف مزید عسکری کارروائیوں کی دہمکی دی۔<ref name="Goldenberg-2023">{{Cite web |last1=Goldenberg |first1=Tia |last2=Shurafa |first2=Wafaa |date=8 اکتوبر 2023 |title=Hezbollah and Israel exchange fire as Israeli soldiers battle Hamas on second day of surprise attack |url=https://apnews.com/article/israel-palestinians-gaza-hamas-rockets-airstrikes-tel-aviv-ca7903976387cfc1e1011ce9ea805a71 |url-status=live |archive-url=https://web.archive.org/web/20231008051308/https://apnews.com/article/israel-palestinians-gaza-hamas-rockets-airstrikes-tel-aviv-ca7903976387cfc1e1011ce9ea805a71 |archive-date=8 اکتوبر 2023 |access-date=25 اگست 2024 |website=[[Associated Press]] |language=en}}</ref>
 
=== نصراللہ کی موت کے بعد لبنان کا سیاسی منظر نامہ ===
سطر 72 ⟵ 74:
حسن نصراللہ کی موت نے لبنان اور مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر سیاسی اور عسکری ہلچل پیدا کر دی۔ لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین نے ان کی موت کو لبنان میں ایک نئے سیاسی دور کے آغاز کے طور پر دیکھا، جبکہ حزب اللہ کے حامیوں نے نصراللہ کو ایک مزاحمت کا ہیرو قرار دیا۔ لبنان کے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ نصراللہ کی موت حزب اللہ کی قیادت اور لبنان کی سیاست پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے، کیونکہ نصراللہ ایک طاقتور اور مقبول رہنما تھے جن کی موت سے حزب اللہ کی طاقت میں کمی آ سکتی ہے۔
 
[[حزب اللہ]] نے نصراللہ کی موت کے بعد فوری طور پر اپنے نئے سیکرٹری جنرل کے انتخاب کا اعلان نہیں کیا، لیکن توقع کی جاتی ہے کہ تنظیم کے اندرونی حلقوں میں ان کے جانشین کا تعین جلد ہی کیا جائے گا۔ نصراللہ کے جانشین کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں، اور یہ دیکھا جا رہا ہے کہ آیا نیا رہنما نصراللہ کی پالیسیوں کو جاری رکھے گا یا حزب اللہ میں کوئی نئی حکمت عملی اپنائی جائے گی۔<ref>{{Cite news |title=Hassan Nasrallah's death: Impact on Hezbollah and Lebanon |url=https://www.bbc.com/news/world-middle-east-66871036 |access-date=28 ستمبر 2024 |website=BBC News |language=en }}{{مردہ ربط|date=October 2024 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
== وراثت اور اثرات ==
سطر 88 ⟵ 90:
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:1960ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:شیعہ علما]]
[[زمرہ:لبنانی اسلام پسند]]
[[زمرہ:لبنانی شیعہ]]
[[زمرہ:جنوبی لبنان کی شخصیات]]
[[زمرہ:کامنز زمرہ جس کا ربط ویکی ڈیٹا پر ہے]]
[[زمرہ:عرب شخصیات]]
[[زمرہ:حزب الدعوۃ الاسلامیۃ کے سیاستدان]]
[[زمرہ:شیعہ علما]]
[[زمرہ:ضلع متن کی شخصیات]]
[[زمرہ:عرب شخصیات]]
[[زمرہ:کامنز زمرہ جس کا ربط ویکی ڈیٹا پر ہے]]
[[زمرہ:لبنانی اسلام پسند]]
[[زمرہ:لبنانی خانہ جنگی کی شخصیات]]
[[زمرہ:لبنانی شیعہ]]
[[زمرہ:1960ء کی پیدائشیں]]